کشمیریوں کو پنڈتوں اور فوجیوں کے لیے الگ کالونیاں ہرگز تسلیم نہیں

بھارت کشمیری سیاسی نظر بندوں کو رہا اور کالے قوانین کو منسوخ کرے، ظفر اکبر

ہفتہ 25 جون 2016 14:26

سرینگر ۔ 25 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 جون۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنما اور جموں وکشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے میں ریٹائیرڈ فوجیوں اور پنڈتوں کے لئے الگ بستیوں کی تعمیر کا بھارتی اقدام ہرگز منظور نہیں کیونکہ اس سے مسلمانوں اور پنڈتوں کے درمیان فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو شدید نقصان پہنچے گا ،کشمیری مسلمان پنڈتوں کی مقبوضہ وادی میں واپسی کے ہرگز خلاف نہیں لیکن انہیں واپس آکر پہلے کی طرح مسلمانوں کے ساتھ مل جھل کر رہنا چاہیے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ظفر اکبر بٹ نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ قوام متحدہ کو جموں کشمیر کے عوام کے غصب شدہ حقوق کی بازیابی کے لئے اقدامات اٹھانے چاہیں تاکہ دیگر قوموں کی طرح کشمیری بھی آزادی کی فضا میں سانس لے سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی فوری رہائی اور مقبوضہ علاقے میں نافذ تمام کالے قوانین کی فوری منسوخی کا مطالبہ کیا ۔

ظفر اکبر بٹ نے جموں وکشمیر سے فوجی انخلاء پر بھی زور دیااور بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی کسی عالمی ادارے کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ ظفر اکبر بٹ نے بھارت پر زور دیا اکہ وہ ایمنسٹی انٹرنیشنل ، عالمی ریڈ کراس اور انسانی حقوق کے دیگر عالمی اداروں کو مقبوضہ علاقے میں آنے کی اجازت دے ۔

انہوں نے حریت رہنماؤں سید علی گیلانی ، محمد یاسین ملک اور دیگر حریت رہنماؤں کی گھروں ، تھانوں اور جیلوں میں مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی شدید مذمت کی اور حریت قیادت پر پابندیوں کے سلسلے کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ظفر اکبر بٹ نے کہا کہ بھارت تمام تر چیرہ دستیوں کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکام رہا ہے اور کشمیری اپنے شہداء کے مشن کو مقصد کے حصول تک جاری رکھنے کا عزم کیے ہوئے ہیں۔ دریں اثنا ظفر اکبر بٹ نے پریس کانفرنس کے دوران اپنے حالیہ دورہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے حوالے سے تفصیل سے میڈیا کو آگاہ کیا ۔ انہو ں نے کشمیریوں کی بھر پور سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے پر حکومت پاکستان او رعوام کا شکریہ ادا کیا۔