وزیر اعلیٰ سندھ کی امجد صابری قتل اور اویس شاہ اغوا کیس پرجے آئی ٹی کی منظوری

ہفتہ 25 جون 2016 12:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جون ۔2016ء) کراچی میں وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے امجد صابری قتل کیس اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس شاہ اغوا کیس کے لیے الگ الگ جے آئی ٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی ۔ کراچی کے دو اہم واقعات کے بعد سندھ حکومت نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں بنانے کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کے بعد چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس شاہ کی تحقیقات بھی جے آئی ٹی کرے گی۔

ترجمان وزیراعلیٰ ہاوٴس کے مطابق امجد صابری قتل کیس کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنے گی۔ دونوں جے آئی ٹیز میں پولیس افسروں سمیت ایجنسیوں کے افسر بھی شامل ہوں گے۔ جے آئی ٹیز اب تک گرفتار ملزموں سے بھی پوچھ گچھ کرے گی ، دونوں واقعات کی تفتیش کیلئے پولیس کی تحقیقاتی کمیٹی پہلے سے ہی قائم ہیں۔

(جاری ہے)

سہیل انور سیال نے اعتراف کیا کہ پولیس کے پاس تفتیش کیلئے جیو فینسنگ اور نادرا کی سہولت نہیں جبکہ تھری جی اور فور جی کے حصول کیلئے بھی مسائل ہوتے ہیں۔

آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کا کہنا تھا دونوں کیسز کی ہر پہلو سے تفتیش کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ امجد صابری کو چند روز قبل لیاقت آباد کے علاقے میں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جس میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جب کہ اویس شاہ کو کلفٹن میں شاپنگ مال کے باہر سے اغوا کیا گیا جن کا اب تک کوئی سراغ نہیں لگایا جاسکا ہے۔