ضمیر فروش ٹولے کا افسران اور عملے سے جبراً بھتہ وصولی اور رینجرز کے ذریعے اٹھوانے کی دھمکیوں پر رابطہ کمیٹی کااظہار مذمت

رینجرزحراست میں ماورائے عدالت قتل کئے گئے آفتاب احمد کی تحقیقات میں پیشرفت سے آگاہ نہیں کیاجارہا ہے ،ر ابطہ کمیٹی ایم کیوایم

جمعہ 24 جون 2016 22:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 جون ۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ضمیر فروش ٹولے کے کارندوں کی جانب سے سرکاری دفاتر کے دوروں کے دوران افسران اور عملے سے جبراً بھتہ وصولی اور 25جون کو افطار پارٹی میں شرکت کیلئے دباؤ ڈالنے اور شرکت نہ کرنے پر رینجرز کے ذریعے اٹھوانے کی دھمکیاں دینے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر ضمیر فروش ٹولے کے کارندوں کی جانب سے سرکاری دفاتر میں قومی سلامتی کے ادارے رینجرز کا نام استعمال کرنے اور اسے بدنام کرنے کا سختی سے نوٹس لیں کیونکہ یہ عمل رینجرز کی ساکھ خراب کرنے کی مذموم کوشش ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ضمیر فروش ٹولہ کو اسٹیبلشمنٹ کے بعض عناصر کی سرپرستی مکمل سرپرستی حاصل ہے اور اسی سرپرستی کے باعث وہ کراچی کے مختلف سرکاری دفاتر میں جاکر افسران اورعملے سے جبراً بھتہ طلب کررہے ہیں اور کھلے عام 25جون کی افطار پارٹی میں شرکت نہ کرنے پر رینجرز کے ذریعے اٹھوانے اوردیگر سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ضمیر فروشوں کا ٹولہ کھلی مہاجر دشمنی پر اترا ہوا ہے اور اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے اس ٹولہ نے پوری مہاجر قوم کو ’’را‘‘ کا ایجنٹ قرار دیدیا ہے اور یہ ٹولہ اسٹیبلشمنٹ کے بعض عناصر کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی بھر میں ضمیر فروش ٹولہ کے کارندے سرگرم ہیں ، اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ان کی سرپرستی کا گھناؤنا عمل مہاجروں کو تقسیم در تقسیم کرکے انہیں اپنے بنیادی حقوق کی جدوجہد کے حصول سے دور کرنا ہے ۔

رابطہ کمیٹی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے وہ بعض عناصر جو ایم کیوایم کے خلاف سرگرم ہیں وہ دراصل پوری مہاجر قوم پر غیر محسوس طریقے سے ظلم وجبرہتھکنڈے استعمال کرنے کے منصوبوں پر عمل پیرا ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اب تک جتنے بھی ہائی پروفائل کیسوں کے ملزمان کی ویڈیوز منظر عام پر لائی گئی ہیں جن میں صولت مرزا ، خالد شمیم ، منہاج قاضی اور ڈاکٹر عاصم شامل ہیں وہ سب کے سب مہاجر اور اردو بولنے والے ہیں جس سے اسٹیبلشمنٹ کے بعض عناصر کی گھناؤنی سازش کی بو محسوس کی جاسکتی ہے ۔

رابطہ کمیٹی نے کہاکہ مہاجروں اور اردو بولنے والوں کے خلاف ہرسطح پر ناانصافیوں اور ظلم و جبر کا سلسلہ جاری ہے ، ایم کیوایم کے کارکن اور رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار کے کور آرڈی نیٹر آفتا ب احمدجنہیں رینجرز نے عدالتی ریمانڈ پر لینے کے بعد اپنی حراست میں انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنا کر ماورائے عدالت قتل کردیا تھا اور ان کے قتل کی تحقیقات کا حکم آرمی چیف جنرل راحیل شریف دے چکے ہیں لیکن انصاف کے تقاضوں کے برعکس آفتاب احمد شہید کے قتل کے ملزمان کی گرفتاری ، ان کے قتل کی تحقیقات میں پیشرفت اور ملزمان کے ناموں تک سے ایم کیوایم کو آگاہ نہیں کیاجارہا ہے جس سے صاف ظاہر ہے کہ آفتاب احمد شہید کے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کو بھی ایک منظم طریقے سے سرد خانے میں ڈالاجارہا ہے ۔

رابطہ کمیٹی نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ ضمیر فروش ٹولہ کی اسٹیبلشمنٹ کے بعض عناصر کی جانب سے غیر قانونی سرپرستی ، ضمیر فروش ٹولے کے کارندوں کا سرکاری دفاتر میں جاکر جبراً بھتہ طلب کرنے اور اپنے پروگرام میں شرکت کیلئے دباؤ ،پروگرام میں شرکت نہ کرنے پر رینجرز کے ذریعے اٹھوانے کی دھمکیوں ، مہاجروں اور اردو بولنے والوں کے خلاف متعصبانہ عمل کا نوٹس لیاجائے ، آفتاب احمد شہید کے قتل کی تحقیقات میں پیشرفت سے میڈیا اور ایم کیوایم کو آگاہ کیاجائے اور صرف اردو بولنے والے ملزمان کی ویڈیو ز منظر عام پر لائے جانے کی تحقیقات کرائی جائیں اور اس میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے ۔