وزیر داخلہ سندھ اور آئی جی سندھ کی ذیر صدارت کراچی پولیس آفس میں اعلیٰ سطحی اجلاس

جمعہ 24 جون 2016 21:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 جون ۔2016ء)صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور خان سیال اور آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ نے کراچی پولیس آفس(KPO) میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی،اجلاس میں امن وامان کی صورتحال سمیت جرائم کے خلاف پولیس حکمت عملی اور لائحہ عمل کو مذید موُثر اور کامیاب بنائے جانے کی تفصیلات کا احاطہ کرتے ہوئے ضروری احکامات دیئے گئے،اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق احمد مہر ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ڈاکٹر ثناُاﷲ عباسی سمیت زونل ڈی آئی جیز ،ڈی آئی جی سی آئی اے کراچی ،ضلعی ایس ایس پیز کراچی ، ایس ایس پیز انویسٹی گیشنز کراچی ، ایس ایس پی ایس آئی یو اور ایس ایس پی سی ٹی ڈی و دیگر سینئر پولیس افسران کے علاوہ کمانڈنٹ ایس ایس یو مقصود میمن ، سی پی ایل سی چیف زبیر حبیب اور وزیر اعلی سندھ کے مشیرقانون مرتضیٰ وہاب نے بھی شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی کراچی نے شہر میں جاری پولیس سیکیورٹی اقدامات اور جرائم کے خلاف پولیس ٹارگٹیٹڈ آپریشنز کی تفصیلات پر مشتمل اجلاس کو بریفنگ دی،وزیر داخلہ سندھ نے باالخصوص کراچی میں امن و امان کی موجودہ صورتحال اور اس حوالے سے پیش آنے والے وا قعات پر پولیس کو آپریشنل و انویسٹی گیشنز صلاحیتوں کی بدولت ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت دیتے ہوئے شرپسند عناصر پر کڑی نگاہ رکھنے اور ایسی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کو فوری قانون کی گرفت میں لانے کے احکامات دیئے ۔

انہوں نے کہا کہ رنگین شیشوں ، فینسی/غیر معیاری /جعلی نمبر پلیٹس ، پولیس موبائلز سے مشابہت رکھنے والی گاڑیوں کے خلاف جاری کاروائیوں کو مذید تیز کیا جائے جبکہ اسلحہ کی نمائش ، ہوائی فائرنگ وغیرہ پر عائد دفعہ 144 کے تحت پابندیوں پر عمل درآمد کو بھی یقینی بنایا جائے،وزیر اعلی سندھ کے مشیر قانون نے اس موقع پر کہا کہ چھینے اور چوری کیئے گئے موبائلز کی خرید و فروخت کی روک تھام کے حوالے سے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی باہمی مشاورت پر مشتمل ایکشن پلان ترتیب دینے کے ہر ممکن اقدامات کیئے جائیں جس کامقصد ایسی وارداتوں میں ملوث عناصر اور انکے سرپرستوں کی ناصرف گرفتاری ہے بلکہ چھینے و چوری ہوجانیوالے موبائلز کی برآمدگی کو بھی یقینی بنائی جائے،آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے امن وامان کی موجودہ صورتحال اور حالیہ واقعات کے تناظر میں اجلاس میں شریک پولیس افسران کو ہدایات دیں کہ باالخصوص ٹارگٹ کلنگز و اسٹریٹ کرائمز کے تحت گذشتہ دو سالوں کے دوران گرفتار اور بعد اذاں ضمانتوں پر رہائی پانے والے اور ان ہی مقدمات میں دیگر عدم گرفتار اور بعد اذاں متعلقہ عدالتوں سے مفرور و اشتہاری قرار دیئے جانیوالے ملزمان کی فہرستوں اور کیس ٹو کیس پولیس تفتیش کی تفصیلات کا از سر نو جائزہ لے کر عدم گرفتار /مفرور / اشتہاری ملزمان کی گرفتاریوں کے لیئے تمام تر اقدامات کو یقینی بنایا جائے،آئی جی سندھ نے کہا کہ رمضان المبارک کے بقیہ ایام تا عیدالفطر تمام مساجد، امام بارگاہوں دیگر کھلے مقامات پر طاق راتوں / شب قدر کی مناسبت سے تکمیل قرآن ، عبادات و دیگر محافل ذکر و اذکار میں شریک شہریوں کے لیئے سیکیورٹی اقدامات غیر معمولی بنانے کے علاوہ تمام شاپنگ سینٹرز ، عید بازاروں و دیگر مارکیٹوں پر بھی تھانوں کی سطح پر سیکیورٹی کو غیر معمولی بنایا جائے،انہوں نے جرائم کے خلاف کارکردگی کی بنیاد پر آپریشنز و انویسٹی گیشنز شعبہ جات میں اہم ذمہ داریاں تفویض کیئے جانے کے احکامات دیتے ہوئے محکمہ پولیس سندھ میں متعارف کردہ اصلاحات پر عین اس کی روح کے مطابق عمل درآمد یقینی بنانے کے بھی احکامات دیئے،اے ڈی خواجہ نے جرائم کے خلاف نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد اور اسکے تحت صوبے بھر میں جاری کاروائیوں کو مذید تیز کیئے جان کے حوالے سے بھی پولیس کو خصوصی ہدایات جاری کیں۔