امجد صابری کا قتل اور چیف جسٹس کے بیٹے کا اغواء انتہائی افسوسناک اور صدمے سے دوچار کرنے والا واقعہ ہے ‘سندھ میں کرپشن کا سمندر سونامی کی شکل اختیار کرگیا ہے،حکمرانوں نے بندر بانٹ کی ہوئی ہے،ادھر ہم ادھر تم کی پالیسی پر گامزن ہے

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء رزاق باجوہ ،انور گجر کا مشترکہ بیان

جمعہ 24 جون 2016 21:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 جون ۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سنئیر رہنماء رزاق باجوہ ،انور گجر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ امجد صابری کا قتل انتہائی افسوسناک اور صدمے سے دوچار کرنے والا واقعہ ہے علاوہ ازیں چیف جسٹس کے بیٹے کا اغوا اور کراچی میں آئے روز قتل سمیت دیگر جرائم کے واقعات دوبارہ قابو سے باہر ہوچکے ہیں،کراچی میں جاری دہشگردی سے ثابت ہوگیا کہ سندھ حکومت امن وامان قائم کرنے میں مکمل طور ناکام ہوچکی ہے،کراچی میں جاری آپریشن بے اثر ثابت ہورہا ہے،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے کا اغواء اور امجد صابری کے قتل پر سندھ حکومت کو مستعفیٰ ہوجانا چاہئیے تھا،لیکن حکمران کرپشن نا اہلی اور نالائقی کو چھپانے کے لئے اقتدار میں چپٹے ہوئے ہیں،سندھ میں کرپشن کا سمندر سونامی کی شکل اختیار کرگیا ہے،حکمرانوں نے بندر بانٹ کی ہوئی ہے،ادھر ہم ادھر تم کی پالیسی پر گامزن ہے، ہے،وفاقی حکومت کو چاہئیے کہ سندھ حکومت کو ختم کر کے گوگرنر راج نافذ کیا جائے،تاکہ عوام کے مال اور جان کی سلامتی ممکن ہوسکے،گزشتہ9 سالوں سے سندھ پر پیپلزپارٹی کے حکمرانی ہے،جس نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے،انہوں نے کہا کہ امجد صابری پاکستان کے لئے بہت بڑا ستارہ رتھا،جس کے ڈوبنے سے دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے اور دنیا بھر میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ پاکستان اور خاص طور پر کراچی میں کسی بھی محب وطن کی جان ومال سلامت نہیں ہے،راء کے ایجنٹوں نے ملک میں اپنی جڑیں مضبوط کرلی ہیں،حکمران مفاہمتی پالیسی کو ترک کریں،وہ اپنتے اقتدار کو تول دینے کے لئے عوام کی ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں،امجد صابری کے قتل پر وزیراعلیٰ کا ایکشن نا لینا اور ایک کمیٹی بنا دینا ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے کہ سندھ کے حکمرانوں عوام کے جان مال کی کوئی پروا نہیں ،انہوں نے کہا کہ جس صوبے میں انصاف فراہم کرنے والے سب سے بڑے ادارے کا بیٹا اور فیملی محفوظ نہ ہو ،وہاں ایک عام عوام کیا حیثیت رکھتی ہے،ہم آرمی چیف راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صوبے میں فوری طور پر گورنر راج نافذ کر کے امجد صابری کے قاتلوں اور چیف جسٹس کے صاحبزادے کو بازیاب کرایا جائے،انہوں نے کہا کہ سندھ کی دارالحکومت میں جان کی سلامتی بھی نہیں ہے بلاآخر یہ حشر کب تک چلتا رہے گا؟ آٹھ سالہ تجربے کے بعد اب یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ زیپلوں کی حکمرانی صوبے کے لئے بڑا عذاب ثابت ہوئی ہے اور ان کے قائدین ملک سے فرار ہوکر بیرونی ممالک میں بیٹھ کر اینٹ پر اینٹ بجا کر مزے لوٹ رہے ہیں اور عذابوں میں جکڑی ہوئی کراچی سمیت تمام سندھ بے یارو مددگار ہے اس کے برعکس انگریزوں کی حکمرانی میں بڑا سکون اور آرام ہوتا تھا، شہر گندگی کے ڈھیر اور گٹر کے پانی میں ڈوبے ہوئے نہیں ہوتے تھے اور ایسا نہری نظام قائم کیا گیا جو سندھ بیابان سے تبدیل ہوکر سرسبز ہوگئی،سندھیوں کو وہ دن یاد کر کے حالیہ سندھ کے حشر پر دکھ اور پریشانی ضرور ہوتی ہوگی۔