Live Updates

پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے ٹی او آرز پر عدم اتفاق رائے،پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی سے علیحدگی جمہوریت کے لئے امتحان ہے ، موجود حالات میں احتجاج حکمرانوں کے لئے نیک شگون نہیں

جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی کی پارٹی کارکنوں سے گفتگو

جمعہ 24 جون 2016 21:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 جون ۔2016ء) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے ٹی او آرز پر اتفاق رائے نہ ہونے کے بعد پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے پارلیمانی کمیٹی سے علیحدگی کے فیصلے کو جمہوریت کے لئے امتحان قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی بات اگر سینیٹ اور قومی اسمبلی میں نہیں مانی جاتی اور کسی بات پر اتفاق رائے پیدا نہیں ہوتا تو پھر پارلیمنٹ کا کیا فائدہ؟ ان حالات میں جب احتجاج ہوگا تو حکمرانوں کے لئے نیک شگون نہیں۔

اس سے اس دعوے کو تقویت ملے گی کہ میاں نواز شریف احتساب کرنا جانتے ہیں، خود کو احتساب کے لئے پیش کرنا انہیں مشکل ہی نہیں، ناممکن بھی نظرآتا ہے۔ وہ جمعہ کو یہا ں جے یو پی کی میڈیا ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کا وزیر اعظم کے خلاف نااہلی کا ریفرنس دائر کرنا ان کا حق ہے۔

(جاری ہے)

لیکن امید ہے کہ اس سے جمہوری نظام کو کچھ نہیں ہوگا۔

سیاسی نظام چلتے رہنا چاہیے۔ غیر قانونی قوتوں کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ چوردروازوں سے اقتدار پر قابض ہوجائیں۔ عوام اورسیاسی جماعتیں امید کرتی ہیں کہ ایسی نوبت نہیں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ صرف وزیر اعظم کا احتساب نہیں ہونا چاہیے، جن پاکستانیوں کے نام پانامہ لیکس میں آئے ہیں، سب کو شامل کیا جائے، لیکن میاں نوازشریف خود کو احتساب کے لئے پیش کرچکے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ اب لیت و لعل سے کام لینے کی بجائے اپنی کی جانے والی عوامی تقریروں پر قائم بھی رہیں۔چونکہ وہ خود سابق وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹو شہید اور سابق صدر آصف علی زرداری کے احتساب کے لئے سرگرم رہے ہیں اور اس کے لئے قومی وسائل بھی خرچ کرتے رہے ہیں۔اب انہیں ہمت کرنی چاہیے، پیچھے نہ ہٹیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات