گرتی برآمدات کو سہارا دینے کے لیے نئی منڈیاں تلاش کی جائیں،میاں زاہد حسین

پاکستان 2.3 کھرب ڈالر کے جی ڈی پی والے براعظم افریقہ کو برآمدات بڑھائے،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

جمعہ 24 جون 2016 20:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 جون ۔2016ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینیئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ گرتی برآمدات کو سہارا دینے کیلیئے نئی منڈیاں تلاش کی جائیں۔ اس سلسلے میں چند ممالک پر مشتمل بر اعظم افریقہ کو خصوصی توجہ دی جائے جس کا مجموعی جی ڈی پی 2.3 کھرب ڈالر ہے۔

چین، بھارت اور کئی دیگر ممالک افریقی منڈی میں تیزی سے قدم جما رہے ہیں اسلئے پاکستان بھی پیچھے نہ رہے۔ میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ حکومت اور نجی شعبہ نائیجر، برکینا فاسو، مالی، چاڈ، سینٹرل افریقن ریپبلک، جنوبی سوڈان اور یوگینڈا جیسے لینڈ لاکڈ ممالک جنکی مجموعی آبادی بیس کروڑ سے زیادہ ہے سے تجارت بڑھانے کو خصوصی توجہ دیں۔

(جاری ہے)

اسکے علاوہ وہ ممالک جن کے پاس بندرگاہ کی سہولت موجود ہے سے بھی تعلقات بڑھائے جائیں تاکہ ان سے تجارت بڑھائی جا سکے اور انکے راستے زمین بند ممالک سے تجارت کی جائے۔ افریقی ممالک میں موجود پاکستانی سفارتخانوں میں پاکستانی مصنوعات کے ڈسپلے سینٹر بنائے جائیں ۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ برآمدات بڑھانے کیلیئے لبیا، ٹوگو اور برکینا فاسو کیلیئے پاکستان کے سفیر جنرل جاوید ضیاء کے گرانقدر تجربات سے فائدہ اٹھایا جائے ۔ واضح رہے کہ افریقہ کی شرح نمو چار فیصد سے زیادہ ہے مگر اسکی مجموعی تجارت کا عالمی تجارت میں حصہ صرف دو فیصد ہے۔