سی پیک کے ذریعے پاکستان میں حلال انڈسٹری کو فروغ ملے گا‘ محمد زبیر مغل

جمعہ 24 جون 2016 19:44

لاہور۔24 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔24 جون ۔2016ء ) سی پیک منصوبے کے روٹ پر حلال اکنامکس زون بنا کر عالمی سطح پر حلال فوڈ کو متعارف کروا کر اس منصوبے سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار حلال ریسرچ کونسل کے زیر اہتمام حلال فوڈ کے جدید مسائل اور انکا حل کے حوالے سے خصوصی نشست میں کیا گیا۔ جس میں پروفیسر ڈاکٹر جاوید عزیز اعوان ‘ پروفیسر ڈاکٹر صہیب ‘ مفتی محمد احسن ظفر ‘ محمد زبیر مغل ‘مفتی رئیس احمد اور غلام مرتضیٰ و دیگر مقررین نے شرکت کی۔

مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں جو حلال فوڈ کے حوالے سے معیار و ضابطے بنائے گئے ہیں ان پر مکمل عملدرآمد نہیں کیا جاتا ۔اس کے برعکس مغربی دنیا میں جانوروں کو تکلیف نہ پہنچانے کی غرض سے بیہوش کرنے کے بعد انکو ذبح کیا جاتا ہے لیکن ہمارے مذہب اسلام میں اس کی اجازت نہیں ہے، پاکستان میں بھی اس قانون کی اجازت نہیں ہے، حلال فوڈ کے حوالے سے عوام کو ابھی اتنی آگاہی نہیں ہے، اس سلسلے میں پاکستان میڈیا کو کردار ادا کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

(افنکا ) کے ڈاکٹر جاوید عزیز اعوان نے کہا کہ جانوروں کو بے ہوش کرنے کا آغاز 18 ویں صدی میں کیا گیا تھا جبکہ اسلام نے تو 1400 سو سال پہلے جانوروں کے حقوق بھی واضح کر دیئے تھے۔ حلال ریسرچ کونسل کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی سطح پر اور پاکستان میں گزشتہ 10 سال سے حلال انڈسٹری میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں،امریکہ اور یورپ والے انسانی حقوق پر تو عمل نہیں کرا سکے وہ جانوروں کے حقوق پر کیا عمل کریں گے۔

صنا کے مفتی احسن ظفر نے کہا کہ ہمارے ہاں جدید مشینی طریقہ ذبح کو ممنوعہ قرار دیا گیا ہے۔ پی ایس کیو سی اے نے جو قانون بنائے ہیں اس کو تیار کرنے میں ہر مکتب فکر کے افراد شامل کئے گئے تھے اس طرح جو پاکستان میں جانوروں کو بیہوش کر کے ذبح کرنے کی اجازت نہ ہے جبکہ حلال ٹیسٹنگ مہنگا ترین عمل ہے لہٰذا اس سلسلہ میں حکومت کو بھی ذمہ داری کا احساس کر کے اس کو درست کرنا ہو گا ۔

الہدی کے زبیر مغل نے کہا کہ چین کے ساتھ سی پیک 46 بلین ڈالر کے معاہدے سے ہمارے ملک پاکستان کو زیادہ فائدہ اسی صورت میں ہو سکتا ہے کہ ہم اس روٹ کے ساتھ ساتھ ”حلال اکنامکس زون“ قائم کریں۔ مستقبل کی حکمت عملی کے مطابق چین نے 2025ء تک اپنی ایکسپورٹ کو فوڈ کی طرف منتقل کرنا ہے وہ اپنی باقی ایکسپورٹس میں سے 10 فیصد پر سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔ اس لئے وہ سی پیک منصوبہ کو اپنے عالمی فوڈ منصوبہ سی پیک کو استعمال کر کے کثیر زرمبادلہ حاصل کرنا چاہتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :