لاہور،ریلوے انتظامیہ نے معاہدے کی خلاف ورزی اور واجبات کی عدم ادائیگی پر رائل پام گالف اینڈ کنٹری کلب سیل کر دیا

جمعہ 24 جون 2016 19:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 جون ۔2016ء) ریلوے انتظامیہ نے معاہدے کی خلاف ورزی اور واجبات کی عدم ادائیگی پر رائل پام گالف اینڈ کنٹری کلب کو سیل کر دیا‘کلب ملازمین کا کنال روڈ بلاک کر کے ریلوے انتظامیہ کیخلاف شدید احتجاج اور دھر نہ ’ مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی جبکہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ رائل پام گلف کلب انتظامیہ کے ساتھ معاہد ہ ختم کر دیا ہے اور عید کے بعد کلب جو فعال کیا جائیگا تاہم کسی تھرڈ پارٹی کو بھی دے سکتے ہیں کلب انتظامیہ نے4سالوں سے کلب کا آڈٹ نہیں کروایا اور2سالوں سے ہمیں کرایہ بھی نہیں دیا‘سپریم کورٹ میں کیس موجود ہے مگر مقدمہ ریلوے کو کارروائی سے نہیں روکتا۔

تفصیلات کے مطابق ریلوے انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ کینال روڈ پر واقع رائل پام گالف اینڈ کنٹری کلب کو سیل کر دیا جبکہ انتظامیہ، ممبران اورملازمین کو باہر نکال کر عمارت خالی کرا لی گئی کلب کو سیل کرنے کے بعد عمار ت کے اندر اور باہر ریلوے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے‘ریلوے پولیس کے اقدام کے خلاف رائل پام کلب کی انتظامیہ اور ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے کینال روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ‘مظاہرین نے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور (ن)لیگ کیخلاف بھی نعرے بازی کی اس دوران مظاہرین اور ریلوے پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ۔

(جاری ہے)

مظاہرین کا کہنا ہے کہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اورریلوے انتظامیہ کی جانب سے ہمارے پاس جون تک کا نوٹس ہے تاہم جون کے اختتام سے پہلے ہی کلب کو بغیر نوٹس سیل کر دیا گیا جبکہ لاہور میں پر یس کا نفر نس کے دوران وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ رائل پام گلف کلب انتظامیہ کے ساتھ معاہد ہ ختم کر دیا ہے اور عید کے بعد کلب جو فعال کیا جائیگا تاہم کسی تھرڈ پارٹی کو بھی دے سکتے ہیں کلب انتظامیہ نے4سالوں سے کلب کا آڈٹ نہیں کروایا اور2سالوں سے ہمیں کرایہ بھی نہیں دیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے آئین وقانون کے مطابق ہی کاروائی کرتے ہوئے کلب کو سیل کر کے اسکے ساتھ معاہدہ ختم کیا ہے کوئی قانون ریلوے کو ایکشن سے نہیں روکتااور جہا ں تک کلب کے ممبران کی جانب سے لاکھوں روپے فیس جمع کروانے کا تعلق ہے توکلب ممبران کوتحفظ دینے کیلئے کیا ہوسکتا ہے اس حوالے سے بھی ضرور دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رائل پام گلف کلب میں شراب بیچنے کے علاوہ صحت مند سرگرمیاں جاری رہیں گی ۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ رائل پام گلف کلب سے2001میں بدنیتی اوربے ایمانی کی بنیادپراس وقت کے لوگوں نے ایک معاہدہ کیااور قوم کو بتایا گیاکہ33سال کیلئے لیز پر دیا ہے مگر بعدازں خود ہی زمین کی لیز 33کی بجائے 50سال کردی گئی اور زمین کارقبہ 103 سے بڑھا کر 140ایکڑ کردیااور کئی ریلوے افسران کے گھرمسمار کردیئے اور آج کلب کا کیس نیب میں زیر تفتیش ہے ملک میں وائٹ کالر کرائم کو پکڑنا بہت مشکل ہے یہاں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے لاہورکے ٹر یک کوکلین اورگرین کرنیکافیصلہ کیاہے کیونکہ جب کوئی لاہورمیں آتاہے تو بدنماتصویرپیش ہوتی ہے باقی صوبے بھی فالوکریں شہروں کوخوبصورت بنانیمیں کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کلب کے معاملات پرمال مفت دل بے رحم والی بات ہے ایلیٹ کو بلوائیں جو چاہیں کریں غلط کام کی اجازت نہیں دی جاسکتی اگر اطلاع لیک نہ ہوئیں ہوتیں یہ کام پہلے کرچکے ہوتے‘2 دوکروڑ روپے کے وکیل کھڑے ہوئے ہیں بڑے بڑے وکیل لمبی لمبی تاریخیں لے لیتے ہیں سپریم کورٹ میں کیس موجود ہے مگر مقدمہ ریلوے کو کارروائی سے نہیں روکتاقبل ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان ریلوے کے اعلیٰ افسر زبیر شفیع غوری نے کہا کہ کنٹری کلب کے متعلق عدالت کاکسی قسم کا کوئی حکم امتناعی موجود ہے اور نہ ہی ریلوے حکام عدالت کے کسی بھی حکم کو پامال کرنے بارے سوچ سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کنٹری کلب ریلوے کی اراضی پر قائم ہے اور کلب انتظامیہ معاہدے کی خلاف ورزیاں کر رہی تھی اور اراضی پر تجاوزات بنانا بھی شروع کی ہوئی تھیں جس کی وجہ سے یہ قدم اٹھانا پڑا ہے ۔

متعلقہ عنوان :