خیبرپختونخوااسمبلی نے 26ارب تین کروڑسے زائد مالیت کے ضمنی بجٹ کی متفقہ طور پرمنظوری دیدی

صوبے میں امن وامان کی بہتری کیلئے نیاپولیس ایکٹ آخری مراحل میں ہے ، محکمہ قانون سے منظوری کے بعد اسے صوبائی اسمبلی میں تفصیلی بحث کے بعد منظورکیاجائیگا،وزیراعلی خیبرپختونخوا

جمعہ 24 جون 2016 18:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 جون ۔2016ء) خیبرپختونخوااسمبلی نے 26ارب تین کروڑسے زائد مالیت کے ضمنی بجٹ مالی سال2015-16کی متفقہ طور پرمنظوری دیدی ۔اسمبلی اجلاس کے دوران وزیراعلی پرویزخٹک نے ایوان کوبتایا کہ صوبے میں امن وامان کی بہتری کے لئے نیاپولیس ایکٹ آخری مراحل میں ہے اور محکمہ قانون سے منظوری کے بعد اسے صوبائی اسمبلی میں تفصیلی بحث کے بعد منظورکیاجائے گا۔

صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پچاس سے زائد محکموں اور اداروں کی محکمہ وار 26ارب تین کروڑچالیس لاکھ 31ہزار380روپے کے بجٹ کو پیش کیاگیا جس کو ایوان نے متفقہ طور پر منظورکرلیا محکمہ داخلہ کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے اعتراضات کے وقت وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے ایوان کوبتایاکہ پولیس کے حوالے سے نیاایکٹ آخری مراحل میں ہے اور محکمہ پولیس کے ساتھ مختلف امور میں جوزبانی وعدے کئے گئے تھے وہ اس ایکٹ کاحصہ ہونگے اور اس ایکٹ کو محکمہ قانون کے ذریعے صوبائی اسمبلی میں پیش کرکے تفصیلی بحث کے بعد پاس کیاجائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اگلے مالی سال کے بجٹ میں ہرتحصیل میں ایک ماڈل پولیس سٹیشن قائم کیاجائے گاجہاں سائلین کو تمام بنیادی سہولیات میسرہونگی۔نئے ایکٹ میں ڈی ایس پی کے تحت کلسٹرپولیس سٹیشن قائم کئے جائینگے جس کی وجہ سے وہ نچلی سطح پر فیصلے کرسکیں گے۔انہوں نے کہاکہ پولیس اہلکاروں کی کارکردگی کے حوالے سے محکمہ داخلہ کوبتایاگیاکہ جن پولیس اہلکاروں کی کارکردگی اچھی ہوورانہوں نے تربیت مکمل کی ہو انہیں ترقی کے کوٹے میں پچیس فیصددیاجائے۔

ماضی میں ایک روایتی پولیس خیبرپختونخواکے تمام مسائل کاحل ڈھونڈنے کیلئے نکلتی تھی جب ہم اقتدارمیں آئے تو پولیس کی تفتیشی نظام میں بہتری کے لئے سکول آف انوسٹی گیشن کے ساتھ متعددادارے قائم کئے اسی طرح پولیس میں سزاوجزاکانظام قائم کیاگیا اور اس وقت صوبے میں جتنے بھی پولیس سکولزہیں وہ مستقل بنیادوں پر پولیس کاحصہ ہونگے ۔