یورپی یونین ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی‘ مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں بیرونی قوتوں کے تمام اتحاد بکھر جائیں گے ، قرآن مجید پوری دنیا کیلئے ورلڈ آرڈر ہے ، اب دنیا میں صرف اسلام کا نظام چلے گا ، بھارتی فوج کشمیر میں شکست کا اعتراف کر چکی ، تحریک آزادی کشمیر میں دن بدن تیزی آرہی ہے ، بھارت سرکار زیادہ دیر تک کشمیرپر اپنا غاصبانہ قبضہ برقرار نہیں رکھ سکے گی دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام26جون کو گوجرانوالہ میں بڑی دفاع پاکستان کانفرنس ہو گی

امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ سعید کا جمعہ کے اجتماع سے خطاب

جمعہ 24 جون 2016 18:21

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 جون ۔2016ء) امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ یورپی یونین ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی‘ مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں بیرونی قوتوں کے تمام اتحاد بکھر جائیں گے ،اسلام و مسلمانوں کو مضبوط ہوتا دیکھ کر امریکہ و یورپ سخت خوف اور بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ پاکستان، سعودی عرب اور دیگر مسلم ملکوں کی امریکہ سے دوری اسلامی یونین کے قیام کا راستہ ہموار کرے گی۔

قرآن مجید پوری دنیا کیلئے ورلڈ آرڈر ہے۔ اب دنیا میں صرف اسلام کا نظام چلے گا۔ بھارتی فوج کشمیر میں شکست کا اعتراف کر چکی۔ تحریک آزادی کشمیر میں دن بدن تیزی آرہی ہے۔ بھارت سرکار زیادہ دیر تک کشمیرپر اپنا غاصبانہ قبضہ برقرار نہیں رکھ سکے گی۔

(جاری ہے)

دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام26جون کو گوجرانوالہ میں بڑی دفاع پاکستان کانفرنس ہو گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز خیبر نشاط آباد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علما،سیاست دان ،تاجران ،صحافی،وکلا،طلبااور مردوخواتین سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے انکی امامت میں نماز جمعہ ادا کی۔نماز جمعہ میں پروفیسر حافظ محمد سعید نے قنوت نازلہ بھی کروائی جس میں مظلوم مسلمانوں کی مدد اور پاکستان کی سلامتی کے لئے خصوصی دعا ئیں کی گئیں۔

خطبہ جمعہ کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔حافظ محمد سعید نے کہا کہ یورپی یونین نے معاشی اور سیاسی طور پر دنیا کو قبضے میں لے رکھا تھا تاہم اب اس کی ٹوٹ پھوٹ کا عمل شروع ہو چکاہے۔برطانیہ نے اس سے علیحدگی کا فیصلہ کیاہے جس کے نتیجے میں پاؤنڈ گر رہا ہے۔برطانیہ کی معیشت تباہ ہو رہی ہے۔برطانیہ کہتا ہے کہ جن ملکوں میں مسلمانوں کے خلاف جنگیں لڑیں اور تباہی پھیلائی تھی وہاں مسلمان آباد ہو گئے ہیں۔

یورپ،فرانس ،جرمنی بھی مسلمانوں سے بھر گئے ہیں۔اب وہ قوانین بدلنا چاہتے ہیں کیونکہ انہیں اسلام کے غالب ہونے کا خوف ہے۔سرمایہ دارانہ نظام دم توڑ رہا ہے اور برطانیہ جس نظام پر چل رہا تھا وہ خطرے میں ہے۔اب فرانس ،جرمنی میں بھی اعلانات ہو گئے کہ ہم بھی یورپی یونین سے علیحدہ ہو جائیں گے،برطانیہ میں علیحدگی کی تحریکیں شروع ہو گئی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مغرب نے مسلمانوں کو غلام بنا کرمعیشت پر قبضہ کر رکھا تھا اب اﷲ اس کو توڑ رہا ہے۔مغربی ملکوں کی تباہیاں انکے اپنے لوگوں کے ذریعے ہی ہوں گی اور ان شاء اﷲ کفار کے تمام اتحاد جلد ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جائیں گے۔اب مسلمان متحد ہو رہے ہیں۔پاکستان،سعودی عرب،خلیج کے ملک امریکہ سے دور ہو رہے ہیں ‘ یہ چیزیں اسلامی اتحاد کی بنیاد بنیں گی۔

مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں دنیا میں تبدیلیاں آ رہی ہیں جس کی وجہ سے دشمنان اسلام پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے پھیلنے اور غالب ہونے کا خوف عالم کفر پر چھایا ہوا ہے۔مودی اوباما کے معاہدے اسی خو ف کا نتیجہ ہیں۔جس دن انڈیا کی بندرگاہیں،ہوائی اڈے امریکہ کے حوالے کرنے کے معاہدے ہو رہے تھے اسی دن سرینگر میں بھارتی فوج کی 16ویں کور کاکمانڈر کہتا ہے کہ ہم نے کشمیر میں جنگ ہار دی،بڑے فوجی مروائے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

کشمیری ہاتھو ں میں پتھر لے کے ہمارے فوجیوں کا مقابلہ کرتے ہیں۔ہم نے کشمیریوں کو پیکج بھی دیئے لیکن کشمیری ہمارے نہیں بن سکے ۔انڈین فوج کے جرنیل کایہ بیان شکست کا اعتراف ہے۔کشمیری پاکستان کے پرچم اٹھا کر شہداء کے جنازوں میں نکلتے ہیں جو بھارت کو برداشت نہیں۔آج کشمیر کا منظر بدل رہا ہے۔کشمیر کی نوجوان قیادت پرعزم ہے اورکشمیر کی تحریک جلد نتیجہ خیز بنے گی۔

دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے فون پرمجھے کہا کہ کشمیر کے حالات بدل گئے ۔خود مختار کشمیر کی بات کرنے والے سب لیڈر پیچھے ہو گئے اور نوجوان قیادت سامنے آئی جس سے تحریک مزید تیز ہوئی۔اب سب پاکستان کا پرچم اٹھا رہے ہیں۔حافظ محمد سعید نے کہا کہ امریکی ڈرون اورمیزائل بھارت میں نصب ہو چکے ہیں اور ان کا نشانہ ایٹمی پروگرام اور دفاع پاکستان کے لئے کردار ادا کرنے والے محب وطن پاکستانی ہیں۔

انڈیا میں جرات نہیں تھی امریکہ اپنے انتقام کے لئے اگر انڈیا کی سرزمین سے مہم جوئی کرے گاتوانڈیا کے شہر بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے نیو ورلڈ آرڈر بنا یا تھا جس کا مقابلہ مسلمانوں نے کیا۔اب دنیا میں قرآن کا نظام چلے گا ۔یہی ورلڈ آرڈر ہے۔جماعۃ الدعوۃ نوجوانوں کی ذہن سازی کر رہی ہے۔امریکہ و نیٹو نے مسلمانوں کے خلاف سازشیں کر نے کے لئے داعش جیسی تنظیمیں کھڑی کیں ۔

قتل و غارت گری کو جہاد کا نام دیا گیااور اس پر یورپ کے ملکوں نے بھی سرمایہ کاری کی کہ مسلمان قربانیوں و شہادتوں کے راستہ سے ہٹ جائیں گے لیکن سب ناکام ہوگئے۔جہادفی سبیل اﷲ صرف گولی چلانے،خون بہانے کا نام نہیں۔جہاد وہ جذبے پیدا کرتا ہے جس سے غلامیاں و محرومیاں ختم ہوتی ہیں۔حافظ محمد سعید نے کہا کہ اگر مسلمان دین اسلام پر عمل شروع کریں اور قرآن و سنت سے غافل نہ ہوں تو حالات میں بہت بڑی تبدیلی آ سکتی ہے۔

ہمارے معاشروں،ملکوں کا رنگ اسلامی بنے گااورآپس کے جھگڑے ختم ہو جاتئیں گے۔مسلمانوں میں تشدد اورقتل و غارت گری کا خاتمہ اسلام پر عمل سے ہی ممکن ہے۔جب مسلمان میدانوں میں کھڑے ہو جائیں گے تو دنیا میں امن قائم اور فساد ختم ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دفاع پاکستان کے مسئلہ پر جماعتوں کو اکٹھا کرنے کا کام کر رہے ہیں۔دعوت ،خدمت خلق کا کام بھی جماعۃ الدعوۃ کر رہی ہے۔

جماعۃ الدعوۃ بلوچستان،تھر پارکراورچترال جیسے علاقے جہاں کافروں نے سازشوں کے جال پھیلائے وہ خدمت خلق کے ذریعے دم توڑ رہے ہیں۔ جماعت الدعوۃ کے مطابق امیر جماعۃ الدعوۃ پروفیسر حافظ محمد سعید کا خطبہ جمعہ شہر میں ہونے والے اجتماعات جمعہ میں سب سے بڑا اور رمضان المبارک کا پہلا عظیم الشان اجتماع ثابت ہوا۔ سخت گرمی میں روزے کے باوجود خطبہ جمعہ میں دینی مدارس، اسکولز، کالجز، یونیورسٹیز کے طلباء، تاجروں، وکلاء، مزدوروں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں مرد و خواتین نے شرکت کی۔

لوگوں کی اکثریت اپنی فیملی کے ہمراہ نماز جمعہ کے اجتماع میں شرکت کے لیے پہنچی۔ حافظ محمد سعیدکے فیصل آبادمیں خصوصی خطبہ جمعہ کے موقع پر جماعۃالدعوۃ کے ایک ہزار سے زائد رضاکاروں نے سکیورٹی اور دیگر انتظامی امور سرانجام دیے۔ تمام شرکاء کو مکمل جامہ تلاشی کے بعدمرکزمیں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔ خواتین کے لیے الگ پنڈال بنایا گیا تھا۔ خواتین کے داخلی دروازہ پر سرچنگ کے لیے جماعۃ الدعوۃ کی خواتین رضاکار موجود تھیں۔ جماعۃ الدعوۃ کی جانب سے خصوصی سی سی ٹی وی موبائل گاڑیاں بھی تیار کی گئیں تھیں۔ جس کے ذریعہ سکیورٹی رضاکار موبائل کنٹرول روم میں بیٹھ کر چاروں اطراف سے مانیٹر کرتے رہے۔