تحقیقی سرگرمیوں کو ملکی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے‘ہمیں تحقیق کو معاشی ضروریا ت کے مطابق ڈھالنا ہے

وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی رانا تنویر حسین کاایچ ای سی کے زیر اہتمام اعلیٰ محققین کی حوصلہ افزائی کیلئے تقریب تقسیم انعامات سے خطاب

جمعہ 24 جون 2016 18:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 جون ۔2016ء ) وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار، سائنس اور ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہاہے کہ تعلیم ملک کی معاشی و معاشرتی ترقی کا واحد ذریعہ ہے، تحقیقی سرگرمیوں کو ملکی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کی اشد ضرورت ہے ،ہمیں اپنی تحقیق کو معاشی ضروریا ت کے مطابق ڈھالنا ہے۔ جمعہ کو پانچوِیں آؤٹ سٹینڈنگ ریسرچ ایوارڈزکے سلسلے میں تقریب تقسیم انعامات کا انعقاد کیا جس میں وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔

اِ س موقع پر ایچ ای سی چئیرمین ڈاکٹر مختار احمد، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایچ ای سی ڈاکٹر ارشد علی اور متعدد جامعات کے وائس چانسلرز بھی موجود تھے۔ انعامات چارکیٹگریز بشمول بیسٹ ریسرچ پیپرایوارڈ، بیسٹ ینگ ریسرچ اسکالر ایوارڈ، بیسٹ انوویٹر ایوارڈ اور بیسٹ بُک ایوارڈ میں اپلائیڈ سائنسز، بائیولوجیکل سائنسز، پیور انجینئرنگ، کمپیوٹر سائنس، سوشل سائنسز اورکئی دیگر شعبہ جات میں دیے گئے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ تعلیم ملک کی معاشی و معاشرتی ترقی کا واحد ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی نے پاکستانی جامعات میں تحقیقی ماحول کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ملک میں تحقیق کی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہو ا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ تحقیقی سرگرمیوں کو ملکی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ــــ ’’ہمیں اپنی تحقیق کو معاشی ضروریا ت کے مطابق ڈھالنا ہے تاکہ اس سے معاشرے اور ملکی معیشت کو فائدہ ہو۔ ‘‘ رانا تنویر حسین نے کہا کہ ایچ ای سی کی اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں خدمات کو بین الاقوامی سطح پر بھی تسلیم کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے انعامات جیتنے والے محققین کو مبارکباد دی اور کہا کہ اسکالرز کو ملک کی ترقی کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر مختار احمد نے وزیر سائنس وٹیکنالوجی کو ایچ ای سی کے مختلف پروگراموں کے حوالے سے آگاہ کیااور کہا کہ ایچ ای سی ملکی جامعات میں تحقیق کر کلچر کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہے او ر تحقیق کی معاشی اور معاشرتی ضروریات سے مطابقت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے تاکہ قومی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقی جرائد میں پاکستانی اسکالرز کے آرٹیکلز کی اشاعت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

’’ایچ ای سی محققین کو موضوں ماحول مہےّاکرنے کے لئے مسلسل سرگرم ہے اور جامعات میں ضروری سہولیات کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جارہا ہے۔‘‘ڈاکٹر مختار احمد نے آفسز آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن او ربزنس انکیوبیشن سنٹرزکی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی جامعات میں تحقیق اورانڈسٹری میں تحقیق کی افادیت کو عام کرنے کے لئے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تحققیق کے شعبے میں دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ مشترکہ تعاون کو فروغ دینے کے لئے کئی معاہدات عمل میں لائے گئے ہیں تاکہ ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ حاصل کیا جا سکے۔ انہوں نے محققین پر زور دیا کہ وہ اپنی تحقیق کے مثبت معاشرتی و معاشی اثرات پر توجہ دیں ۔ڈاکٹر ارشد علی نے اس موقع پر بتایا کہ ملک کے اندر پندرہ ٹیکنالوجی انفارمیشن سپورٹ سنٹرز قائم کئے جا رہے ہیں جبکہ ایک اسٹیرنگ کمیٹی بھی قائم کی جا رہی ہے جو کہ ملک میں کی جانے والی تحقیق کی معاشی افادیت کا تعین کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل، ڈیری اور دیگر شعبہ جات کی ترقی کے لئے مختلف ضروری منصوبوں کی نشاندہی بھی کی جارہی ہے۔ تقریب میں بیسٹ ریسرچ پیپر ایوارڈ کیٹگری میں 34 ، بیسٹ ینگ اسکالر ریسرچ ایوارڈ کیٹگری میں سات ، بیسٹ انوویٹر ایوارڈ کیٹگری میں ایک ، اور بیسٹ بُک کیٹگری میں تین اسکالرز کو انعامات سے نوازا گیا۔