Live Updates

وزیراعظم کے خلاف اثاثے چھپانے پر الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائرکیا ، عمران خان

الیکشن کمیشن نے کاروائی نہ کی تو سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے، ٹی او آرز کے معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر ہیں،حکومت ٹی او آرز پر نہ مانی تو سڑکوں پر آئیں گے، مدرسوں کے خلاف بیان پر وزیر اطلاعات کے خلاف مقدمہ ہونا چاہیے، مدرسوں میں 22لاکھ طلباء زیر تعلیم ہیں، سب کو دہشت گرد کیسے کہا جا سکتا ہے، دارالعلوم حقانیہ کو فنڈزمجھ سے پوچھ کر نہیں دیئے گئے ، خیبرپختونخوا حکومت نے دیئے وہی جواب دے گی،کرپشن کے خلاف احتجاج کے باعث پارٹی کو منظم رکھنے کیلئے الیکشن ملتوی کئے ، برطانوی وزیراعظم نے عوامی ریفرنڈم پر اخلاقی جرات کے تحت استعفیٰ دیا،پاکستان میں یہاں بادشاہت ہے،کوئی عہدہ نہ ہونے کے باوجود مریم نواز وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھتی ہیں، وزیراعظم صحت مند ہیں ، گلدستہ بھیجا ،تیمارداری کیلئے جانے کی ضرورت نہیں،اگر وہ پاکستان کے کسی ہسپتال میں زیر علاج ہوتے تو ضرور عیادت کرتا پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا بنی گالا میں پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 24 جون 2016 18:17

وزیراعظم کے خلاف اثاثے چھپانے پر الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائرکیا ، ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 جون ۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے خلاف اثاثے چھپانے پر الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائرکیا ہے، اگر الیکشن کمیشن نے کاروائی نہ کی تو سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے،مدرسوں کے خلاف بیان دینے پر پرویز رشید کے خلاف کیس ہونا چاہیے، مدرسوں میں 22لاکھ طلباء زیر تعلیم ہیں، سب کو دہشت گرد کیسے کہا جا سکتا ہے، دارالعلوم حقانیہ کو فنڈزمجھ سے پوچھ کر نہیں دیئے گئے، خیبرپختونخوا حکومت نے دیئے، وہی پریس کانفرنس کر کے اس کا جواب دے گی،ٹی او آرز کے معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر ہیں،حکومت ٹی او آرز پر نہ مانی تو سڑکوں پر آئیں گے،کرپشن کے خلاف احتجاج کے باعث پارٹی کو منظم رکھنے کیلئے الیکشن ملتوی کئے،پارٹی میں نیا سیٹ اپ بنا رہے ہیں،برطانوی وزیراعظم نے عوامی ریفرنڈم پر اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفے کا اعلان کیالیکن یہاں بادشاہت ہے،کوئی عہدہ نہ ہونے کے باوجود مریم نواز وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھتی ہیں ، وزیراعظم صحت مند ہیں ،تیمارداری کیلئے جانے کی ضرورت نہیں،اگر وہ پاکستان کے کسی ہسپتال میں زیر علاج ہوتے تو ضرور ان کی عیادت کرتا۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو یہاں بنی گالا میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے مریم نوازکے حوالے سے اپنے اثاثے ظاہر نہیں کئے جس وجہ سے ان پر نااہلی کا کیس بنتا ہے،ہمارے امیدوار رائے حسن نواز کو ایک چھوٹے سے ٹیکنیکل پوائنٹ پر نااہل قراردیا گیایہاں اربوں روے کی جائیداد کا معاملہ ہے،جس پر ہم نے الیکشن کمیشن میں وزیراعظم کی اہلی کا کیس دائر کردیا ہے، ابھی تک الیکشن کمیشن کے رویے سے لگتا ہے کہ یہ پاکستان کا نہیں بلکہ مسلم لیک (ن) کا الیکشن کمیشن ہے،علیم خان نے انتخابی دھاندلی کا کیس دائر کیا تو الیکشن کمیشن2ماہ تک تاریخیں دیتا رہا،پھر کہا کہ ہم یہ کیس نہیں سن سکتے، کیس سنے بغیر کہہ دیا کہ علیم خان کے جھوٹے حلف نامے جمع کرائے،الیکشن کمیشن کے علیم خان پر الزام کے بعد ہائی کورٹ نے اس پر بیان جاری کیا،الیکشن کمیشن نے پاکستان کی جمہوریت کو بہت نقصان پہنچایا ہے، الیکشن کمیشن نے انتخابی دھاندلی میں ملوث شخص کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی،وزیراعظم پر سیدھا سیدھا نااہلی کا کیس ہے،اگر الیکشن کمیشن نے اس پر کچھ نہ کیا تو کیس لے کر سپریم کورٹ جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ برطانیہ میں عوامی ریفرنڈم کے بعد برطانوی وزیراعظم ڈیوڈکیمرون نے صرف اس بات پر استعفیٰ دے دیا کہ عوام نے ان کے مخالف ووٹ دیئے حالانکہ ان کو ضرورت نہیں تھی،کنزرویٹو پارٹی کے ارکان بھی وزیراعظم کے استعفیٰ کے خلاف تھے،اس کے باوجود ڈیوڈکیمرون نے اخلاقی طورپر استعفیٰ کا اعلان کیا،اسی وجہ سے برطانیہ میں جمہوریت مضبوط ہے کیوں کہ وہاں وزیراعظم اخلاقی قوت پر حکومت کرتاہے،پاکستان میں حسنی مبارک اور صدام حسین کی طرح کی آمریت ہے ہم احتجاج حکومت گرانے کیلئے نہیں جمہوریت بچانے کیلئے کررہے ہیں،مغرب میں سربراہ سب سے پہلے خود پر قانون لاگو کرتاہے یہاں ہم نوازشریف کو قانون کے نیچے لانے کی کوشش کررہے ہیں،شریف خاندان پر پاکستان میں کوئی قانون لاگو نہیں ہوتا،ان کے خلاف نیب میں13کیس پڑے ہیں،اربوں کے قرضوں کے کیسز ہیں لیکن کوئی کیس نہیں سن رہا،ملک کو بادشاہت سے نجات دلانے اور جمہوریت کو بچانے کے لئے جنگ لڑرہے ہیں اوراس کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ اس معاملے پر اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلیں گے،یہ معاملہ سپریم کورٹ بھی لے کر جائیں گے،پارلیمنٹ میں بھی اٹھائیں گے اور اگر وزیراعظم نے خود کو احتساب کے لئے پیش نہ کیا تو سڑکوں پر بھی آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری میں تاخیر کی ذمہ دار حکومت ہے،سب کو پتہ تھا کہ فلاں دن کو ممبران نے ریٹائرہوجاناہے تو پہلے کوں کچھ نہیں کیا گیا،ن لیگ جمہوری نہیں آمر پارٹی ہے،اگر جمہوری جماعت ہوتی تو مریم نوازوزیراعظم ہاؤس نہیں بیٹھتیں۔

عمران خان نے کہاکہ ہمارا ون یونٹ اینٹی کرپشن ایجنڈہ ہے،پہلے نوازشریف اور عمران خان کا احتساب کریں پھر باقی سب کا بھی احتساب ہونا چاہئے۔ عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم پر منی لانڈرنگ پر اثاثے چھپانے، ٹیکس نہ دینے اور کرپشن سمیت 5 الزامات ہیں جس پر یہ پکڑے جائیں گے، اس لئے حکومت ٹی آر اوز پر نہیں مان رہی اور نواز شریف کو احتساب سے بچانا چاہتی ہے، حکومت ٹی او آرز مانے گی بھی نہیں، ٹی او آمز کے معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر ہیں، اپوزیشن کے ٹی او آرز سب کے احتساب کیلئے ہیں جبکہ حکومت کے ٹی او آرز نواز شریف کو بچانے کیلئے ہیں، اپوزیشن عدالتوں میں الگ الگ کیس بھی دائر کر سکتی ہے، اور مل کر بھی کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کو موقع دے رہے ہیں کہ قانونی طور پر خود کو احتساب کیلئے پیش کریں، اگر حکومت نہ مانی تو احتجاج کرنا ہمارا جمہوری حق ہے، ہم پھر سڑکوں پر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کو منظم کرنے پر توجہ دے رہا ہوں، پانامہ پیپرز پر پوری جماعت کو یکجا کرنے اور احتجاج کیلئے پارٹی الیکشن ملتوی کئے، پارٹی میں نیا سیٹ اپ بنا رہے ہیں، پارٹی کے اندر اختلافات بھی جمہوری پارٹی کا حسن ہیں، ابھی تک کوئی اتنے بڑے اختلافات نہیں کہ مجھے ایکشن لینا پڑے۔

عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا نے مدرسے کو پیسے خود دیئے اس لئے وہی پریس کانفرنس کر کے پرویز رشید کے الزامات کا بھی جواب دے گی، میں صرف پارٹی پالیسی پر بات کروں گا، انگلش میڈیم سکولوں میں 8 لاکھ بچے جبکہ دینی مدرسوں میں 22لاکھ بچے زیر تعلیم ہیں جنہیں ایسے نہیں چھوڑ سکتے، دینی مدرسوں میں سب سے غریب طبقے کے لوگوں کے بچے زیر تعلیم ہیں، انہیں معاشرے کا حصہ نہیں بننے دیا جا رہا، بہت سارے مدرسوں کے بچوں کو پڑھائی مکمل کرنے کے بعد نوکری نہیں ملتی، مشرف دور میں مغرب کی طرف سے مدرسوں میں اصلاحات کیلئے اربوں کے فنڈز ملے لیکن مدرسوں نے لینے سے انکار کر دیا، مولانا سمیع الحق کے مدرسے نے بھی پیسے لینے سے انکار کیا، تحریک انصاف سے مدرسے نے پیسے اس لئے لئے کیونکہ انہیں ہم پر اعتماد ہے، مدرسوں میں اصلاحات ہو رہی ہیں جو پاکستان کیلئے خوش آئند ہے، (ن) لیگ کو پاکستانی معاشرے کی سمجھ ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب طالبان پولیو ورکرز کو مار رہے تھے تو ہم نے اس مدرسے سے تحریک چلائی، مولانا سمیع الحق نے میرے ساتھ کھڑے ہو کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے، آج اگر ہم نے خیبرپختونخوا میں پولیو پر خاتمہ پایا ہے تو اس میں مولانا سمیع الحق کا بڑا ہاتھ ہے، اگر ہم نے پاکستان کے تمام طبقوں کو برابر لانا ہے تو ہمیں مدرسوں اور اپنے تعلیمی نظام میں اصلاحات لانی ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ جب تک پولیس کو ٹھیک نہیں کریں گے تو دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جا سکتا، سندھ اور پنجاب میں پولیس کا برا حاصل ہے، جس کی وجہ سے جرائم نہیں رک رہے اور حالیہ دہشت گردی کی لہر کی بھی یہی وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدرسوں سے متعلق بیان پر پرویز رشید کے خلاف کیس کرنا چاہیے۔عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیراعظم اگرپاکستان کے کسی ہسپتال میں زیر علاج ہوتے تو ضرور ان کی عیادت کیلئے جاتا، انہوں نے میری عیادت کی تھی، جس پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں،ان کیلئے گلدستہ بھیجا تھا،اب وزیراعظم صحت مند ہیں، اب تیمارداری کی ضرورت نہیں ہے۔(ق م؍اح؍ار)

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات