شنگھائی تعاون تنظیم یورپ و ایشیا میں جغرافیائی سیاست میں مثبت تبدیلی کا بڑا ذریعہ ثابت ہوگی ،پاکستان مکمل رکن کی حیثیت سے تنظیم کے ساتھ اپنے راوبط مزید مضبوط بنائے گا ، علاقائی امن و استحکام اور ترقی کے ساتھ ساتھ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف بھی اپنا کردار بھر پور طریقے سے ادا کرتے رہیں گے

صدر مملکت ممنون حسین کاشنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس سے خطاب

جمعہ 24 جون 2016 15:35

تاشقند ۔ 24 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔24 جون۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے مکمل رکن کی حیثیت سے پاکستان اس تنظیم کے ساتھ اپنے راوبط مزید مضبوط بنائے گا اور علاقائی امن و استحکام اور ترقی کے ساتھ ساتھ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف بھی اپنا کردار بھر پور طریقے سے ادا کرتا رہے گا کیونکہ یہ تنظیم یورپ و ایشیا میں جغرافیائی سیاست میں مثبت تبدیلی کا بڑا ذریعہ ثابت ہوگی۔

انہوں نے یہ بات جمعہ کو یہاں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان اس تنظیم کے رکن کی حیثیت سے ”شنگھائی اسپرٹ“ کے تحت رکن ممالک سے اپنے تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ انتہائی گہرے تاریخی و ثقافتی روابط کے علاوہ مضبوط اقتصادی اور اسٹریٹجک تعلقات ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے مفادات اور دلچسپیوں میں بڑے پیمانے پر ہم آہنگی پائی جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ہم سمجھتے ہیں کہ اقتصادی ترقی کے ضمن میں ہمارے عوام کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا جب تک علاقائی امن و استحکام کو لاحق خطرات کے خاتمے کے لیے بھرپور طریقے سے کام نہ کیا جائے۔ صدر مملکت نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم پاکستان کو جنوبی ایشیا، افغانستان اور خطے کے دیگر حصوں میں امن و سلامتی کے فروغ کے لئے مفید پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے جو علاقائی استحکام اور معاشی ترقی کی بنیاد ہے۔

اس سلسلے میں افغانستان میں امن ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ان دنوں دہشت گردی کے قبیح چیلنج کا سامنا ہے جس سے نمٹنے کے لئے ہم دہشت گردی کا خاتمہ اور اپنی سرحدوں کی سیکورٹی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے دہشت گردی، انتہا پسندی اور علیحدگی پسند عناصر سے جنگ میں عظیم قربانیاں دی ہیں، اس سلسلے میں جب بھی ضرورت پیش آئی پاکستان نے بدی کی ان قوتوں کے خلاف بھرپور عزم کے ساتھ طاقت استعمال کی اور پاکستان اب بھی دہشت گردی کی ہر شکل کے خلاف جنگ کے لئے پْرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے آپریشن ضرب عضب کے تحت دہشت گردی کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جا رہی ہے۔ ہم نے اس لڑائی میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کر کے جنگ کا پانسہ پلٹ دیا ہے۔ اس آپریشن کے تحت دہشت گردی کے ڈھانچے کو مکمل تباہ کر دیا گیا ہے اور دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی تعمیر پر کام زور و شور سے جاری ہے جو شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو بحیرہ عرب اور جنوبی ایشیا تک رسائی کا ایک قدرتی ذریعہ فراہم کرے گی۔

انہوں نے پاکستان کی بھرپور تائید و حمایت کرنے پر تمام رکن ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم اور پاکستان کے لئے آج کا دن انتہائی اہم ہے کیونکہ یہ تنظیم ان دنوں اپنی پندرھویں سالگرہ منارہی ہے اور پاکستان نے اس باوقار ادارے کے میمورنڈم آف اوبلی گیشنز پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے ارکان کے ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم کا ابھرتا ہوا وجود خطے میں ہماری سلامتی اور خوشحالی کے مشترکہ مقصد کو یقینی بنائے گا۔

قبل ازیں ازبک صدر اسلام کریموف نے اجلاس میں ایس سی او رہنماؤں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایس سی او ممالک باہمی تعاون کے ذریعے خطے میں امن و خوشحالی لے کر آئیں گے۔ ایس سی او کے سیکریٹری جنرل راشد علیموف نے ایس سی او کی اہمیت اور تنظیم کے چارٹر کی روشنی میں اس کی سرگرمیوں کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز، خارجہ سیکریٹری اعزاز احمد چوہدری اور ازبکستان میں پاکستان کے سفیر ریاض بخاری بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :