دو بچے باپ سے لے کر ماں کے سپرد

Mohammad Ali IPA محمد علی بدھ 22 جون 2016 20:23

لاہور(اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی 22جون۔2016ء )لاہور ہائیکورٹ نے بچوں کی حوالگی کے کیس میں دو بچے باپ سے لے کر ماں کے حوالے کر دئیے،،،عدالتی فیصلے کے بعد بچے باپ کے ہمراہ جانے کے لئے روتے دکھائی دئیے۔ بچوں کی نانی ،خالہ اور ماموں بھی بچوں کی ماں کو خاوند کے گھر جانے کے لئے واسطے دیتے دکھائی دئیے ،،،نہ ماننے پر روتے رہے ،،،بچوں کے ماموں نے اپنی بہن کے پاوں پکڑ کر پگڑی رکھ دی مگر جانے والے واپس نہیں پلٹتے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار صفیہ بی بی نے موقف اختیار کیا کہ اس کے خاوند نذر محمد نے اسے مار پیٹ کر گھر سے نکال دیا اور اس کے دونوں بچوں کو اس سے چھین لیا۔نذر محمد نے عدالت کو بتایا کہ اسکی بیوی لڑائی جھگڑا کر کے اپنی مرضی سے بچوں کو چھوڑ کر گھر سے چلی گئی،،نہ تو وہ اپنے ماں باپ کے گھر رہ رہی ہے نہ ہی اسکے گھر رہ رہی ہے لہذا بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے انہیں میرے پاس ہی رہنا دیا جائے۔

(جاری ہے)

تاہم عدالت نے ساڑھے سات سالہ غلام حسین اور چار سالہ حسینہ نورین کو باپ سے لے کر ماں کے حوالے کر دیا۔عدالتی فیصلہ سنتے ہی دونوں بچوں نے اپنے باپ کے ہمراہ جانے کے لئے رونا شروع کر دیا تاہم عدالتی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں نے بچوں کو زبردستی ان کے ماں کے ہمراہ بھجوا دیا۔بچوں کی نانی فتح بی بی اور خالہ نادیہ پروین بھی بچوں کی ماں کو انتہائی قدم نہ اٹھانے کے لئے روکتی ہوئی روتے دکھائی دیں جبکہ بچوں کا ماموں مدثر عباس بہن کو خاوند کے ہمراہ جانے پرآمادہ کرنے کے لئے اس کے پاوں میں گر پڑا اور اپنی پگڑی اپنی بہن کے قدموں میں ڈال دی تاہم صفیہ بی بی نے کسی کی بھی نہ سنی اور دونوں بچے لے کر روانہ ہو گئی۔

اس موقع پر بچوں کا باپ بے بسی سے تمام مناظر دیکھ کر دکھی ہو گیا۔