چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے کے اغواہونے کا معاملہ کوئی معمولی نوعیت کا واقعہ نہیں ہے،حلیم عادل شیخ

Mohammad Ali IPA محمد علی بدھ 22 جون 2016 20:19

کراچی(اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی 22جون۔2016ء ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے کے اغواہونے کا معاملہ کوئی معمولی نوعیت کا واقعہ نہیں ہے ۔اویس شاہ کو جلد بازیاب کروایا جائے حکومت نے ہر طرح سے اپنا اعتبارکھودیاہے اس وقت حکمرانوں کی نااہلی کہ وجہ سے ملک میں داخلی استحکام کی بجائے انتشار کے آثار زیادہ ہیں۔

حکومت معاشی پالیسیوں کے ساتھ داخلی اور خارجی پالیسیوں پر بھی نظرثانی کرے ۔سیکورٹی اداروں پر برہمی دکھانے والی سندھ حکومت خود پولیس میں سیاسی مداخلت کرنے میں سے باز نہیں آتی۔آئے روز انکشافات اورمجرموں کی نشاندہی کے باجود ان کی سرپرستی کرنے والے آزادپھر رہے ہوتے ہیں ۔

(جاری ہے)

،دن دہاڑے اور پررونق علاقے سے اغوا ہونے کی واردات سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں اس واقعہ سے عام شہریوں میں بھی خوف کی فضا ء پھیلی ہے ۔

کراچی میں شہریوں کے اغوا کی وارداتوں کے واقعات بھرے پڑے ہیں مگر اس بار ایک اہم شخصیت کا بیٹا اغوا ہوا ہے ۔عادل ہاؤس سے جاری بیان میں حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ یہ حکومت کے داخلی اور خارجہ راستوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جو عوام میں بدامنی کے حوالے سے مزید بے چینی پیدا کرنے کے مترداف ہے ،موجودہ حکومت میں یہ بات طے ہوچکی ہے کی چیف جسٹس کا بیٹا ہی نہیں یہاں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔

حکومت عوام کو امن اور انصاف کی زندگی دینے میں مکمل ناکام نظر آتی ہے ۔پولیس سمیت دیگر اہم اداروں میں سیاسی بنیادوں پر تقرریاں ہونگی تو ایسے حالات کا پیدا ہونا کوئی بڑی بات نہ ہوگی ۔ ملک میں وزیراعظم اور صدر پاکستان ملک سے باہر ہیں انہیں کیا فکر کہ عوام کے ساتھ کیا بیت رہی ہے ۔کراچی میں ٹارگٹ کلنگ ،بھتہ خوری اور کرائم اسٹریٹ میں اضافہ عوام میں ایک بارپھر خوف پیدا کررہاہے ،حکومت کے لیے عوام کاسکون ،امن وامان ،مہنگائی اور پانی جیسا ایشو کوئی حیثیت نہیں رکھتاافسوس کہ پولیس اور رینجرز کی کوششوں سے جو کراچی کے شہریوں کو امن نصیب ہوا تھا وہ ایک بار پھر سے خراب ہونے لگاہے ۔

متعلقہ عنوان :