امریکہ ڈبل گیم نہ کرے ، جوہری عدم پھیلاوٴ کے معاہدے پر دستخط کی شرط اس نے ہی رکھی تھی، چین

بدھ 22 جون 2016 13:08

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 جون۔2016ء) چین نے امریکا کو یاد دلایا ہے کہ نیوکلیئر سپلائرزگروپ (این ایس جی) کی رکنیت کے لیے نان پرولیفریشن ٹریٹی (این پی ٹی) یعنی جوہری عدم پھیلاوٴ کے معاہدے پر دستخط کی شرط کو واشنگٹن نے ہی لازمی قرار دیا تھا۔واضح رہے کہ امریکا کا چین پر دباوٴ ہے کہ وہ ہندوستان کی این ایس جی میں شمولیت کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے اور سیئول میں جاری اجلاس میں ہندوستان کی بھرپور حمایت کرے۔

تاہم چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن ینگ کا کہنا تھا کہ صرف جوہری عدم پھیلاوٴ کے معاہدے (این پی ٹی) پر دستخط کرنے والے ممالک کو جوہری کلب کے ممبر بننے کی اجازت دی جاسکتی ہے اور چین کسی ایک ملک (ہندوستان) کی این ایس جی کی رکینت کی مخالفت نہیں کرتا۔

(جاری ہے)

ہندوستانی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ نے چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن ینگ کے حوالے سے لکھا ہے کہ ہندوستان اور این پی ٹی پر دستخط نہ کرنے والے ممالک کی این ایس جی میں شمولیت کے لیے 'دروازے کھلے ہیں' اور اس حوالے سے بات چیت جاری ہے۔

بیجنگ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہوا چن ینگ نے کہا کہ 'میں نے ہندوستان کی رکنیت کی حمایت کے حوالے سے امریکا کا ایک بیان سنا، لیکن امریکا اْن ممالک سے ایک ہے جس نے این ایس جی کی شمولیت کے لیے قانون بنایا تھا کہ این پی ٹی پر دستخط نہ کرنے والے ممالک کو جوہری کلب میں شامل نہیں کیا جاسکتا۔'بعدازاں سیئول میں جاری اجلاس میں انہوں نے کہا کہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) کے اجلاس کے ایجنڈے میں نئے ممالک کی رکنیت شامل نہیں ہے۔

ہندوستانی اخبار کے مطابق ترجمان ہوا چن ینگ کا کہنا تھا کہ 'چین کسی ایک ملک کی این ایس جی رکنیت کے خلاف نہیں، تمام ممالک کے جوہری کلب میں شمولیت کے لیے دروازے کھلے ہیں، ہم رکینت کے حوالے سے کسی بھی ملک ہندوستان یا پاکستان کو ٹارگٹ نہیں کرتے۔ 'واضح رہے کہ امریکا نے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ امریکا کے دوران ان کی این ایس جی رکنیت کی حمایت کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ہندوستانی اخبار انڈین ایکسپریس نے یہ بھی لکھا کہ ہندوستان کے سیکریٹری خارجہ ایس جے شنکر نے رواں ماہ 16 اور 17 جون کو چینی ہم منصب سے اس معاملے پر بات چیت کرنے کے لیے بیجنگ کا دورہ بھی کیا تھا۔ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ تاشقند میں 23 جون کو شنگھائی کارپوریشن کونسل اجلاس کی سائیڈ لائن میں این ایس جی کی رکنیت کے معاملے پر بھی بات کریں گے۔اخبار کے مطابق چین کا کہنا ہے کہ ہندوستان کو جوہری کلب میں شامل کرنے کے لیے 48 رکنی ممالک کا اتفاق ہونا ضروری ہے۔

متعلقہ عنوان :