مقبوضہ کشمیر میں انتخابی ڈرامہ بھارتی قبضے کو استحکام بخشنے کا ایک ذریعہ ہے‘سید صلاح الدین

منگل 21 جون 2016 14:02

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جون ۔2016ء)مقبوضہ کشمیر میں متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین، امت اسلامی کے سربراہ قاضی یاسر اور جموں و کشمیر مسلم لیگ نے عوام سے حلقہ انتخاب اسلام آباد میں ہونے والے نام نہاد ضمنی انتخاب کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ انتخابی ڈرامہ بھارتی قبضے کو استحکام بخشنے کا ایک ذریعہ ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید صلاح الدین نے جہاد کونسل کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت انتخابات میں کشمیریوں کی شرکت سے عالمی سطح پر فائد ہ اٹھانے کی کوشش کرتا ہے اور یہ تاثر دیکر عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتاہے کہ کشمیری عوام بھارت کے ساتھ مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں 8لاکھ فوج کی موجودگی میں اپنا من پسند استحصالی نظام مسلط کررکھاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور پی ڈی پی کی مخلوط کٹھ پتلی حکومت جموں و کشمیر کی اکثریتی آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے ۔ سید صلاح الدین نے کہا کہ ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے حلقہ انتخاب اسلام آبادکے انتخابی ڈرامے میں حصہ لینے کا کوئی جواز نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ان انتخابات میں ووٹ یا سپورٹ دینااپنے زخموں پر نمک چھڑکنے اور شہداء کے مقدس لہو اور ان کے ورثا ء کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔

غیر قانونی طور پر نظر بند قاضی یاسر نے ایک بیان میں کہا کہ انتخابات حق خودارادیت کا نعم البدل نہیں ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی جیسی بھارت نواز جماعتوں نے ووٹ کے نام پر ہمیشہ کشمیری عوام کو دھوکہ دیا ہے اور انتخابی عمل میں ان کی شرکت کو بھارتی جمہوریت کی فتح کے طور پر پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت نواز سیاستدان انتخابات کے دوران ہمارے ساتھ سڑکیں تعمیر کرنے، بجلی اور دوسری ضروریات فراہم کرنے کے وعدے کرتے ہیں لیکن بعد میں بھارت میں انتخابات میں کشمیریوں کی شرکت کو آزای پسندوں کی شکست کے طور پر پیش کرکے کشمیریوں سے دھوکہ کرتے ہیں۔

جموں و کشمیر مسلم لیگ نے ایک بیان میں کہا کہ اسلام آبادمیں نام نہاد ضمنی انتخاب محض ایک فراڈ اور دھوکہ ہے اور جو لوگ اس میں حصہ لیں گے وہ ظالموں اور قابضوں کی مدد کریں گے۔بیان میں لوگوں سے نام نہاد انتخابات کے مکمل بائیکاٹ کی اپیل کی گئی ہے۔