کشمیر میں تشدد ترک کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہیں ، راجناتھ سنگھ

منگل 21 جون 2016 13:03

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 جون۔2016ء) وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ کشمیر ہو یا شمال مشرقی ریاستیں بندوق کا راستہ ترک کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہے تاہم انہوں نے واضح کر دیا کہ جموں و کشمیر میں کنٹرول لائن پر دراندازی اب آسان نہیں رہی اور نہ ہی اب کشمیر میں کوئی تشدد کا خریدار رہا ہے جس کے باعث دراندازی کے واقعات میں پچاس فیصد کمی واقع ہوئی ہے بھارتی میڈیا کے مطابق صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے لئے کوئی جگہ نہیں اور تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں ہے تاہم انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت تشدد کا راستہ ترک کرنے والوں کے ساتھ بھی مذاکرات کے لئے تیار ہے ۔

اور اس ضمن میں مرکزی حکومت نے پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ نکسلواوہو یاپھر ملک کے کسی بھی حصے میں بندوق بردار سرگرم ہوں جب تک وہ تشدد کا راستہ اختیار کئے ہوئے ہیں ان کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی جاسکتی لیکن اگر وہ تشدد کا راستہ ترک کریں گے تو یقینی طور پر ان کے ساتھ مذاکرات ہو سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر میں کنٹرول لائن پردراندازی اب آسان نہیں رہی ہے جس کو دیکھتے ہوئے تشدد کے واقعات اور دراندازی کی وارداتوں میں بھی کمی آئی ہے انہوں نے انکشاف کیا کہ کشمیرمیں دراندازی کے واقعات میں پچاس فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پھر بھی تشدد کا گراف کم کرنے کی ہر ممکن کوششیں جاری ہیں انہوں نے مزید کہا کہ شمال مشرقی ریاستیں ہو یا پھر جموں و کشمیر تشدد پھیلانے والوں کے لئے اب کوئی جگہ نہیں رہی ہے لہذا انہیں قومی دھارے میں شامل ہوکر بات چیت کے لئے آگے آنا ہو گا اور تشدد و بندوق کو ہمیشہ کے لئے خیبرباد کہنا ہو گا ۔راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں سیکورٹی انتہائی سطح پرچوکس ہے اور کنٹرول لائن پر دراندازی کو ناکام بنانے کے لئے بھی جدید آلات سے لیس کیا جا رہا ہے انہوں نے کہاکہ کنٹرول لائن پر تعینات فوجی اہلکاروں کو ہر ممکن سطح پر جدید ہتھیاروں سے لیس کیا جا رہا ہے تاکہ دراندازی کو روکا جا سکے ۔

متعلقہ عنوان :