یورو 2016 ، انگلینڈ ، سلوواکیا کے درمیان فرانس کے شہر ساں ایتیئن میں مقابلہ بغیر کسی گول کے برابر

منگل 21 جون 2016 12:53

یورو 2016 ، انگلینڈ ، سلوواکیا کے درمیان فرانس کے شہر ساں ایتیئن میں مقابلہ ..

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جون ۔2016ء) یورو 2016 کے ایک اہم میچ میں انگلینڈ اور سلوواکیا کے درمیان فرانس کے شہر ساں ایتیئن میں مقابلہ بغیر کسی گول کے برابر رہا۔ایک اور میچ میں ویلز نے روس کو تین صفر سے ہرا دیا جس کے بعد انگلینڈ اور ویلز دونوں نے ٹورنامنٹ کے دوسرے مرحلے کیلئے کوالیفائی کر لیا ‘انگلینڈ نے پہلے ہاف میں سلوواکیا کے گول پر پیدرپے حملے کیے تاہم سلوواکیا کے گول کیپر ماتوس کوزاچک نے تمام کوششیں ناکام بنا دیں ‘انگلینڈ نے تمام میچ کے دوران میچ پر اپنی گرفت مضبوط رکھی اور سلوواکیا کے گول پر متعدد حملے کیے مگر کامیابی نصیب نہ ہو سکی۔

دوسرے ہاف میں انگلینڈ کی گیند پر گرفت کا تناسب 65 فیصد تھا۔اس نتیجے کے بعد ویلز نے گروپ بی میں پہلی پوزیشن حاصل کر لی ہے، جب کہ انگلینڈ کا نمبر دوسرا ہے۔

(جاری ہے)

اب انگلینڈ اگلے مرحلے میں گروپ ایف میں دوسرے نمبر پر آنے والی ٹیم سے کھیلے گا۔میچ کے بعد انگلینڈ کے دفاعی کھلاڑی گیری کیہل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ رات ہمارے لیے مایوس کن رہی ‘ہم نے میچ کے شروع سے اختتام تک غلبہ برقرار رکھا تاہم ہم دروازہ نہیں کھول سکے ‘ہم مایوس ہیں کیونکہ جس قدر گیند پر گرفت ہمارے پاس رہی اس کے بعد ہمیں میچ جیت لینا چاہیے تھااس میچ کے لیے انگلینڈ کے کوچ روئے ہوجسن نے ٹیم میں چھ تبدیلیاں کی تھیں کیونکہ انھیں اگلے مرحلے کیلئے کوالیفائی کرنے کیلئے پوائنٹس درکار تھے۔

کپتان وین رونی کو بھی ٹیم سے باہر رکھا گیا تھا، تاہم وہ میچ کے دوران میدان میں واپس آ گئے تھے۔میچ کے آغاز پر ٹیم میں جگہ نہ پانے والے دوسرے کھلاڑیوں میں رحیم سٹرلنگ، ہیری کین، ڈیلے ایلی، کائل واکر اور ڈینی روز شامل تھے۔اس کے مقابلے پر سلوواکیا نے اپنی اس ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی جس نے روس کو دو ایک سے ہرایا تھا۔دریں اثنا ایک اور میچ میں ویلز نے زبردست کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے روس کو تین صفر سے ہرا دیا۔

ویلز کی جانب سے آرون ریمزی، گیرتھ بیل کے پاس پر دوسرا گول کیا، جب کہ بیل نے دوسرے ہاف میں خود تیسرا گول کر کے ٹورنامنٹ میں اپنے گولوں کی تعداد تین تک پہنچا دی۔ویلز ٹورنامنٹ میں اب تک کارکردگی اس لحاظ سے شاندار رہی ہے کہ یہ 1958 کے بعد ان کا پہلا بڑا ٹورنامنٹ ہے۔

متعلقہ عنوان :