نرسری کلاس کی تعداد پرائمری کی انرولمنٹ میں شامل نہ کرنا غیر دانشمندانہ ہے۔پنجاب ٹیچرز یونین

Mohammad Ali IPA محمد علی پیر 20 جون 2016 18:33

لاہور(اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی 20جون۔2016ء ) پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی صدر سید سجاد اکبر کاظمی، رانا لیاقت علی، جام صادق، چوہدری محمد سرفراز، رانا انوار،راناالطاف حسین، ساجد محمود چشتی، عبدالقیوم راہی ، سعید نامدار، اسلم گھمن، افضل کیانی، رحمت اللہ قریشی، شیخ اختر، عبد الطارق نیازی،رانا طارق، راؤ عابد، راؤ شمشاد، نجم النساء، صفدر کالرو، ،یونس حسن، منیر انجم ، امتیاز طاہر و دیگر نے کہا ہے کہ نرسری کلاس کی تعداد کو پرائمری سکول کی انرولمنٹ میں شامل نہ کرنا غیر دانشمندانہ اور اساتذہ دشمن طرز عمل ہے۔

ایک طرف تو حکومت 4 سال عمر کے بچوں کو نرسری کلاس میں داخلے کی مہم چلا رہی ہے اس کیلئے ارلی چائلڈ ہڈ ایجوکیشن کے لئے کلاس رومز مختص کروا رہی ہے جبکہ نرسری میں پڑھنے والے بچوں کو سکول کی انرولمنٹ میں تصور نہیں کیا جارہا۔

(جاری ہے)

حالانکہ نرسری کلاس کو پڑھانے کیلئے ٹیچرز بھی تعینات ہیں۔یہ بچے ہر ماہ باقاعدہ 20 روپے فروغ تعلیم فنڈ بھی ادا کرتے ہیں۔

نرسری کلاس میں داخل ہونے والے بچوں کا قاعدہ کابھی داخلہ رجسٹر میں اندراج کیا جاتا ہے۔ جبکہ MEA's کو وزٹ میں نرسری کلاس کی تعداد بھی کاؤنٹ کی جاتی ہے۔اور اگر نرسری کی حاضری 90% سے کم ہو تواساتذہ کو پیڈا ایکٹ کے تحت سزا بھی دی جاتی ہے لیکن یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ اب پیف کو دیئے جانے والے سکولوں کی انرولمنٹ میں نرسری کلاس پڑھنے والے بچوں کی تعداد کو نہیں شامل کیا جاتا۔

محکمہ تعلیم سکولز پنجاب میں کچھ عناصر اساتذہ اور حکومت میں ٹکراؤ چاہتے ہیں ۔یہ عناصر اپنی پوسٹیں بچانے اور سرکاری وسائل انجوائے کرنے اور اپنی اہمیت اجاگر کرنے کے لئے نت نئے فارمولے پیش کر کے اساتذہ کو سڑکوں پر لانا چاہتے ہیں سپیشل سیکرٹری سکولز پنجاب 15مئی کو ہونے والے مذاکرات کی پاسداری کریں اور نام نہاد ماہرین تعلیم سے جان چھڑائیں اور پرائمری سکول کی انرولمنٹ میں نرسری کلاس میں پڑھنے والے بچوں کی تعداد کو بھی شامل کیا جائے تاکہ پنجاب بھر میں اساتذہ میں پیدا شدہ اضطراب و بے چینی کا خاتمہ ہوسکے نیز وزیر اعلی پنجاب، وزیر تعلیم پنجاب ، چیف سیکرٹری پنجاب ا ور سیکرٹری سکولزپنجاب بھی اس معاملہ کا نوٹس لیں۔

متعلقہ عنوان :