دیپال پور،تین ماہ میں بجلی کا بحران ختم کرنے کا چیلنج اور اعلان محض اعلان ہی رہا

تین سال گزرنے کے باوجود بجلی بحران ختم نہ ہو سکا ، نائب قاصد کے لئے اعلی تعلیم یافتہ لوگ نوکری حاصل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، میاں منظور وٹو

پیر 20 جون 2016 16:51

دیپال پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 جون۔2016ء) تین ماہ میں بجلی کا بحراں ختم کرنے کا چیلنج اور اعلان کرنے والے تین سال گزرنے کے باوجود بجلی بحران ختم نہیں کر سکے ۔ بلکہ ماہ رمضان میں طویل لوڈشیڈنگ حکومت کے خاتمہ کا اعلان کر رہی ہے حکمرانوں کی مخلصی کا اندازہ اس سے کر سکتے ہیں کہ نہ صرف آف شور کمپنی بنائی بلکہ دشمن ملک میں انڈسٹریاں قائم کر لیں ۔

یہ غداری کا ثبوت ہے یہی انڈسٹریاں اگر ملک میں لگائی جائیں تو ہزاروں افراد کو روزگار فراہم ہو سکتا تھا ملک میں بے روزگاری کا یہ عالم ہے کہ نائب قاصد کے لئے اعلی تعلیم یافتہ لوگ نوکری حاصل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعلی پنجاب و مرکزی رہنما پاکستان پیپلزپارٹی میاں منظور احمد وٹو نے ممتاز قانون دان سید مقصو علی شاہ کی طرف سے دیئے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حکمران عبداللہ شوگر ملز اور برادر شوگر ملز جو ان کے عزیزوں کی ہیں ان پر ناجائز مقدمات اور جھوٹے بے بنیاد الزامات لگا کر نہ صرف شوگر ملوں کو سیل کر کے نیلامی کے ذریعے اربوں کی ملیں کروڑوں میں فروخت کروا کے خرید رہی ہیں ان کے ظلم کی انتہا ہو چکی ہے سرکاری مشینری کے ذریعے اپنے نام کروا رہے ہیں اگر یہ ملک سے مخلص ہو جائیں اور کھربون روپے کی دولت ملک میں لائیں تو نہ صرف ہمارا ملک ترقی یافتہ ممالک میں سرفہرت ہو گا بلکہ ڈالر کی قدر دس روپے سے بھی کم ہو جائے گی اور ملک معاشی مستحکم ہو سکتا ہے یہ ملک سے کبھی مخلص نہیں لوٹ مار کرنے آتے ہیں اور بیرون ممالک کھربوں ٹرانسفر کر کے چلے جاتے ہیں میری اور میرے بیٹوں کی کوئی آف شور کمپنی نہیں اور نہ ہی ہم لوٹ مار کرنے والے سیاستدانوں میں ہیں ہمیشہ سیاست کو خدمت سمجھ کے کیا میٹروبس میں اربوں کا کمیشن لیا گیا اور اب اورنج ٹرین منصوبہ پر اپنی ستیل ملز کا لوہا استعمال کر کے دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے سابق وزیر اعلی پنجاب نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے فوج اہم کردفار اد اکر رہی ہے اس کے لئے ہم جنرل راحیل شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے نیشنل ایکشن پلان ترتیب دے کر نہ صرف ملک سے لیٹروں کا خاتمہ کیا بلکہ چوروں ڈاکوؤں اور رسہ گیروں اور اسمبلی میں بیٹھے لیٹروں کا بھی احتساب شروع کیا ۔

(جاری ہے)

ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والوں کا راج ہے علی بابا چالیس چور کا شور مچانے والے اب خاندانی چوروں کے ساتھ نہ صرف قومی دولت بلکہ عوامی دولت کو بھی دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں اقتدار میں نہ ہونے کے باوجود بھی کروڑوں روپے کے ترقیاتی کام کروا رہے ہیں درجنوں دیہاتوں میں پینے کے صاف پانی کے پلانٹ نصب کروا رہے ہیں جو جاپان کے تعاون سے سولر پر نصب ہوں گے