حکومت پنجاب نے مالی سال 2016-17 کے بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت چائلڈ لیبروجبری مشقت کے خاتمے، کم از کم اجرت و دیگر لیبر قوانین پر عملدر آمد یقینی بنانے،اور بھٹہ مزدوروں کے بچوں کو غیر رسمی تعلیم کی فراہمی کے لئے 650 ملین روپے مختص کئے ہیں، راجہ اشفاق سرور

اتوار 19 جون 2016 13:26

لاہور۔19 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔19 جون ۔2016ء ) صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل راجہ اشفاق سرور نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب نے مالی سال 2016-17 کے بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت چائلڈ لیبروجبری مشقت کے خاتمے، کم از کم اجرت و دیگر لیبر قوانین پر عملدر آمد یقینی بنانے، لیبر مارکیٹ انفارمیشن سسٹم کے قیام اور بھٹہ مزدوروں کے بچوں کو غیر رسمی تعلیم کی فراہمی کے لئے 650 ملین روپے مختص کئے ہیں - علاقائی سطح پر چائلڈ لیبر کی مانیٹرنگ ،بھٹہ مزدوروں کو قومی شناختی و سوشل سیکورٹی کارڈز کے اجراء اور انفارمل سیکٹر میں آکوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ سٹینڈرڈز کے مطابق کام کی جگہوں (Work Places) کو بہتر بنانا محکمہ لیبر و انسانی وسائل کے خصوصی اہداف میں شامل ہونگے - وزیر محنت راجہ اشفاق سرور نے کہا ہے کہ محکمہ لیبر و انسانی وسائل کا سب سے بڑا جاری ترقیاتی منصوبہ 5.2بلین روپے سے مرحلہ وار صوبہ کے تمام اضلاع میں چائلڈ لیبر و جبری مشقت کا خاتمہ اور نادار مزدوروں کے لئے ڈیسنٹ ورک کا فروغ ہے - راجہ اشفاق سرور نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے اہداف میں 4اضلاع میں 5سے 14 سال کی عمر کے تمام 4200 بچوں کو 120نان فارمل ایجوکیشن سینٹرز میں داخل کروانا اور انہیں رسمی تعلیم کے دائرہ کار میں شامل کرنا جبکہ 30لٹریسی و سکل ٹریننگ سینٹرز کا قیام ہے جہاں 750 بالغ مزدوروں کو مختلف ہنر و فنون کی تعلیم و تربیت فراہم کی جائے گی - اس کے علاوہ مخصوص اضلاع میں 30 ماڈل ورک پلیسزکا قیام عمل میں لایا جائے گا ،جہاں نوجوان اور بالغ افراد کو صحت مند روز گار کے فروغ کے لئے رسک میں کمی کی تربیت و آگاہی فراہم کی جائے گی - صوبہ کے 4اضلاع میں کمیونٹی کی سطح پر چائلڈ لیبر کی نگرانی کے میکانزم کا قیام اورآزمائش ، مختلف تربیتی کورسسز بارے ریسرچ سٹڈیز ، آگاہی مہم، ویب اور ڈیٹا بیس ڈویلپمنٹ ، خصوصی تربیتی پروگرامز ، سٹیک ہولڈرز میں مذاکراتی عمل وغیرہ شامل ہیں - انہوں نے بتایا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں نان فارمل بیسک ایجوکیشن سینٹر زکا قیام ، بھٹہ خشت پر 5سے 13 سال کے بچوں کے لئے نان فارمل بنیادی تعلیم سینٹرز اور مکمل پرائمری تعلیم فنکشنل لیٹریسی اور چلڈرن لیٹریسی سینٹرز کا قیام، 14سے 18 سال کی عمر کے افراد کو لیٹریسی وسکل ٹریننگ دینے، بالغ افراد کی معاشی خود مختاری بذریعہ مائیکرو فنانسنگ اورقومی شناختی کارڈ کے اجراء میں بھٹہ مزدورں کی معاونت وغیرہ کے منصوبے شامل ہیں �

(جاری ہے)