عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنے اسکرپٹڈ تھے، دونوں دھرنوں سے جمہوریت اور ملک کو نقصان پہنچا،پانامہ لیکس پر اس حد تک نہیں جائیں گے کہ تیسری قوت کو مداخلت کا موقع ملے ، مجھ سے بہت سے لوگ ناراض ہو گئے وہ سمجھتے ہیں کہ دھرنوں کے وقت ڈھال بن کر حکومت کو بچایا، نوازشریف اور ان کے بچوں نے خود میڈیا پر آکر خور کو احتساب کے لئے پیش کیا ،انکوائری کمیشن پر اتفاق نہ ہوا تو فیصلے سڑکوں پر ہوں گے جس سے بچنا چاہتے ہیں
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا نجی ٹی وی کو انٹرویو
ہفتہ 18 جون 2016 23:18
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 جون ۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنے اسکرپٹڈ تھے، دونوں دھرنوں سے جمہوریت اور ملک کو نقصان پہنچا،پانامہ لیکس پر اس حد تک نہیں جائیں گے کہ تیسری قوت کو مداخلت کا موقع ملے ، مجھ سے بہت سے لوگ ناراض ہو گئے وہ سمجھتے ہیں کہ دھرنوں کے وقت ڈھال بن کر حکومت کو بچایا، نوازشریف اور ان کے بچوں نے خود میڈیا پر آکر خور کو احتساب کے لئے پیش کیا ،انکوائری کمیشن پر اتفاق نہ ہوا تو فیصلے سڑکوں پر ہوں گے جس سے بچنا چاہتے ہیں۔
ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دور میں اسٹیبلشمنٹ کوپارلیمنٹ کے سامنے جوابدہ بنایا،اگر حکومت ان ہاؤس کوئی تبدیلی لاتی ہے تو ہم مخالفت نہیں کریں گے کیونکہ نوازشریف اور ان کے خاندان پر الزام ہے ان پر بہت بڑا اخلاقی دباؤ ہے ۔(جاری ہے)
خورشید شاہ نے کہا کہ نوازشریف اور ان کے بچوں نے خود میڈیا پر آکر خور کو احتساب کے لئے پیش کیا ،انکوائری کمیشن پر اتفاق نہ ہوا تو فیصلے سڑکوں پر ہوں گے جس سے بچنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک سڑکوں پر جانے کا فیصلہ اپوزیشن کا نہیں عمران خان کا ذاتی ہے ہم وقت آنے پر سڑکوں پر آنے کا فیصلہ کریں گے ، سولر فلائیٹ عمران خان کے لئے اچھی نہیں ہوگی ، ہمارے احتجاجی لائحہ عمل کا انحصار حکومت رویے پر ہو گا۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے فیصلوں کا مکمل اختیار آصف زرداری نہیں بلکہ بھٹو کے پاس ہے ۔ آصف زرداری نے لیڈنگ کردار بلاول بھٹو کر دے دیا ہے ، اعتزاز احسن اور میں بلاول بھٹو سے ہدایات لیتے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں ایک احتساب ایکٹ بنایا تھا مگر چوہدری نثار اس میں رکاوٹ بن گئے تھے ۔موجودہ نیب میں احتساب کی سکت نظر نہیں آتی ۔ پانامہ پیپرز پر نیب کو ازخود نوٹس لینا چاہیے تھا ۔خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے احتساب ایکٹ نئے سرے سے تجویز کر کے وزیراعظم کو پیش کیا تھا مگر چوہدری نثار نے ہمارے احتساب ایکٹ سے اتفاق نہیں کیا تھا،سب سے پہلے جوابدہ حکمران ہوتے ہیں ۔ چیئرمین نیب کے فوج سے پنشن کا معاملہ پی اے سی آڈٹ کمیٹی کو بھیج دیا ہے ۔ بیرون ملک جائیدادوں سے متلعق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت کے بیرون ملک جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹس نہیں ہونے چاہیئں میں اس چیز کے خلاف ہوں ۔آصف زرداری کی بیرون ملک جائیداد نہیں ہے دبئی میں پراپرٹی بے نظیر بھٹو کی ہے ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں ملک میں مارشل لاء کا کوئی خطرہ نہیں ہے مگر پاکستان میں ہمیشہ کنٹرولڈ ڈیموکریسی رہی ہے ۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.