ملک کو آمریتوں سے بچانے کیلئے جمہوری حکومتوں کا آڈٹ ضروری ہے ،سراج الحق

حکومت کے پاس وقت بہت کم رہ گیا جمہوریت کو نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہوگی آج تک غریبوں کا احتساب ہوتا آیا ہے مگر اب احتساب کا آغازبڑوں سے ہوگا،سول عدالتوں کی ناکامی سے اب لوگ فوجی عدالتوں سے انصاف مانگنے لگے ہیں ، عوامی دعوت افطار کے شرکاء سے خطاب،میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 18 جون 2016 22:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 جون ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کو آمریتوں سے بچانے کیلئے جمہوری حکومتوں کا آڈٹ ضروری ہے ۔حکومت کے پاس وقت بہت کم رہ گیا ہے اگر جمہوریت کو نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہوگی۔آج تک غریبوں کا احتساب ہوتا آیا ہے مگر اب احتساب کا آغازبڑوں سے ہوگا۔

سول عدالتوں کی ناکامی سے اب لوگ فوجی عدالتوں سے انصاف مانگنے لگے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ چوہدری منظور گجر مناواں میں عوامی دعوت افطار کے شرکاء سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لاہور ذکراﷲ مجاہد،امیر العظیم ،چوہدری منظور گجر ،عبدالعزیز عابدودیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

دعوت افطار میں علاقوں کے ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن واقعہ میں دوسال قبل شہید ہونے والے عوامی تحریک کے 14کارکنوں کے قتل کا فیصلہ عدالتی نظام کی ناکامی کا ثبوت ہے ۔عوام اب عدل و انصاف کی عدم فراہمی سے عدالتوں سے مایوس ہوچکے ہیں اور فوجی عدالتوں سے رجوع کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہر چیف جسٹس نے اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ اعتراف کیا کہ موجودہ عدالتی نظام خامیوں اور نقائص کا مجموعہ ہے اور وہ عام آدمی کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں جبکہ موجودہ چیف جسٹس صاحب تو ریٹائرمنٹ سے پہلے ہی عدلیہ اور عدالتی نظام پر سخت تنقید کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سوال پید ا ہوتا ہے کہ اس بگڑے ہوئے نظام کو ٹھیک کس نے کرنا ہے ۔حکمران تو کسی قیمت پر بھی اپنے احتساب کیلئے تیار نہیں ہونگے ۔غریب ساری عمر عدالتوں کے دھکے کھاتا اور اپنی جمع پونجی اڑا دیتا ہے مگر اسے انصاف نہیں ملتا جبکہ امیر دولت کے بل بوتے پر انصاف خرید لیتے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت اب تک احتساب کمیشن بنانے میں ناکام رہی ہے لیکن لیت و لعل اور ڈنگ ٹپاؤ پالیسی سے وہ اپنے آپ کو نہیں بچا سکے گی ۔

انہوں نے کہا کہ اب معاملہ حکومت یا اپوزیشن کے نہیں عوام کے پاس ہے اور عوام کسی کو احتساب سے بھاگنے کا موقع نہیں دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو عوام کے غیظ و غضب سے بچنے کیلئے قربانی دینا پڑے گی ۔انہوں نے کہا کہ اﷲ کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں ،اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ وہ اپنی لوٹ کھسوٹ سے بنائی ہوئی دولت کو بچانے اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں کامیاب ہوجائے گا تو یہ اس کی بھول ہے لہذا حکومت کیلئے یہی بہتر ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہو خود کو احتساب کیلئے پیش کردے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم کی گردنوں پر لاڑکانہ اور لاہور کے شہزادے سوار ہیں جو عوام سے زیادہ اپنے پالتو جانوروں سے پیار کرتے ہیں ۔ملک میں کرپشن کا غلغلہ اور ظلم و جبر کی حکمرانی ہے ،یہ غریب نہیں وی آئی پیز کا پاکستان ہے ۔یہ صرف حکومت کرنے ملک میں آتے ہیں ،ان کی جیبو ں میں امریکہ اور برطانیہ کے گرین کارڈ ہیں جب حکومت سے نکلتے ہیں تو لندن اور واشنگٹن جا بیٹھتے ہیں ۔

سیاسی پارٹیوں پر جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کا قبضہ ہے ،ایک بھائی مسلم لیگ اور دوسرا پیپلز پارٹی میں ہے اور سب ایک دوسرے کی کرپشن کو تحفظ دیتے ہیں۔مسلم لیگ کو لوگوں نے بار بار ووٹ دیئے مگر مسلم لیگ نے عوام اور نظریہ پاکستان سے وفا نہیں کی ۔آج بھی ملک میں مشرف اور زرداری کی پالیسیاں جاری ہیں جن کی وجہ سے میرے ملک کے بچے آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے اسیر ہیں ۔عوام سے بھی گلہ ہے کہ اس نے ہمیشہ بچھوؤں اور سانپوں کو دودھ پلایا ہے ۔اب کرپشن اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے ۔ملک کی تقدیر اسلامی انقلاب ہے ،عید کے بعد ملک کے گلی کوچوں اور شہر شہر جاکر عوام کو کرپشن کے خلاف متحد کرونگا۔

متعلقہ عنوان :