پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم پر گیٹ کی تعمیر کے بعد ایران کی سرحد پر تفتان کے مقام پر گیٹ کی تعمیر شروع کردی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 18 جون 2016 14:23

پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم پر گیٹ کی تعمیر کے بعد ایران ..

کوئٹہ (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18جون۔2016ء) پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم پر گیٹ کی تعمیر کے معاملے کے بعد پاکستانی حکام نے غیر قانونی تجارت کے خاتمے کے لیے ایران کی سرحد پر تفتان کے مقام پر گیٹ کی تعمیر شروع کردی۔فرنٹیئر کور (ایف سی) کے سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر خالد بیگ اور بلوچستان کسٹمز کے کلیکٹر سعید احمد جدون نے ضلع چاغی میں تفتان کے مقام پر 'پاکستان گیٹ' کا سنگ بنیاد رکھا۔

یہ گیٹ دو ماہ میں مکمل ہوجائے گا اور اس پر ایک کروڑ 50 لاکھ روپے کے اخراجات آئیں گے جبکہ اس کا افتتاح 14 اگست کو یوم آزادی پر کیا جائے گا۔ایران پہلے ہی اپنی حدود میں صوبہ سیستان-بلوچستان کے دارالحکومت زاہدان میں میر جاوا کے مقام پر گیٹ تعمیر کرچکا ہے اور پاکستان سے مطالبہ کررہا تھا کہ وہ بھی اس طرح کا گیٹ اپنی جانب تعمیر کرے۔

(جاری ہے)

ایران نے پاکستان کے ساتھ اپنی سرحد کے مختلف مقامات پر 10 فٹ اونچی فصیلیں بھی تعمیر کررکھی ہیں۔

تفتان میں دروازے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بریگیڈیئر بیگ نے کہا کہ گیٹ کی تعمیر کا مقصد سرحدی انتظام کاری کو مزید موثر بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ دروازہ 'ٹریڈ گیٹ' ہوگا اور پاکستان میں داخل ہونے والے ہزاروں تاجروں اور سیاحوں کو سہولت فراہم کرے گا۔اس موقع پر کلیکٹر کسٹمز سعید احمد جدون نے کہا کہ یہ گیٹ بلوچستان کسٹمز اور فرنٹیئر کور کی جانب سے مشترکہ طور پر تعمیر کیا جارہا ہے اور یہ سرحد پر پاکستان کی علامت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے اس گیٹ کی تعمیر کی درخواست کی تھی تاہم یہ سرحدی امور کی بہتر طریقے سے انجام دہی کے لیے خود پاکستان کی بھی ضرورت تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ گیٹ کی تعمیر سے سرحد کے دونوں اطراف غیر قانونی تجارت سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔حکومت پاکستان، ایران سے ملحقہ سرحد پر 'پاکستان ہاو¿س' کے نام سے بھی ایک عمارت تعمیر کررہی ہے جس کا مقصد ایران اور عراق جانے والے زائرین کو سہولت فراہم کرنا ہے۔

چاغی کے کمشنر قادر بخش پیر کانی نے بتایا کہ پاکستان ہاو¿س کی تعمیر جاری ہے جسے جلد مکمل کرلیا جائے گا۔پاک افغان بارڈر پر طورخم کے مقام پر گیٹ کی تعمیر جاری ہے تاہم اس کی رفتار انتہائی سست ہے، حکام کا کہنا ہے کہ سخت گرمی اور رمضان کے روزوں کی وجہ سے کام وقفے وقفے سے کیا جارہا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ طورخم میں کرفیو کے نفاذ کی وجہ سے کسی کو سرحد کے قریب جانے کی اجازت نہیں تھی جبکہ سرحد کی بندش کی وجہ سے تمام تجارتی سرگرمیاں معطل ہوگئی تھیں اور پشاور کو طورخم سے ملانے والی شاہراہ پر ٹرک پھنس گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :