طاہرالقادری اور ان کے اہل خانہ2 درجن آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں‘ صرف لندن میں طاہرالقادری اور ان کی فیملی کے زیراثر جائیداد کی مالیت 8ملین پاؤنڈ ہے،فرانس میں ایک محل اور ایک مینشن‘ ڈنمارک میں 7 ‘ بیلجیم میں ایک اور کینیڈا میں 4املاک شامل ہیں،مجموعی طور پر طاہرالقادری اینڈ فیملی 42ملین ڈالر کی جائیداد کے مالک ہیں

صوبائی وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اﷲ کا بیان

جمعہ 17 جون 2016 22:55

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 جون ۔2016ء ) صوبائی وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے کہ عوامی تحریک کے رہنما ڈاکٹر طاہر القادری اوران کے اہل خانہ آف شور کمپنیوں کے ذریعے لندن، ٹورنٹواور فرانس میں 2درجن کے لگ بھگ جائیدادوں کے مالک ہیں،صرف لندن میں ڈاکٹر طاہرالقادری اوران کے صاحبزادے حسن محی الدین اورحسین محی الدین 13املاک کے مالک ہیں،جسے ایسے افراد کنٹرول کرتے ہیں جو طاہر القادری اور ان کے اہل خانہ کے براہ راست زیر اثر ہیں،مشرقی لندن کے روم فورڈ روڈ پر واقع منہاج سینٹر ایک ٹرسٹ کی ملکیت ہے جسے طاہر القادری اور ان کی فیملی کنٹرول کرتی ہے اس جائید اد کی حالیہ مالیت 8ملین پاؤنڈ کے الگ بھگ ہے۔

رانا ثناء اﷲ نے بتایا کہ 7ماہ قبل طاہر القادری نے کارنر پر بارکلے بینک خریدا جسے حسن، حسین محی الدین اوران کی اہلیہ کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس جائیدادکی موجودہ مالیت 5.8ملین پاؤنڈ بتائی جاتی ہے۔منہاج القرآن سے 6پرآسائش فلیٹ کے رہائشی کمپلیکس میں بدلنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔جس کے لئے لوکل کونسل سے باقاعدہ اجازت حاصل کی جا چکی ہے -ایک واقف حال کا کہنا ہے کہ طاہر القادری نے ٹیکس بچانے کیلئے آئس لینڈ کی آف شور کی کمپنی کے ذریعے بینک پراپرٹی خریدی اوراس کا مقصد بینک کو منافع بخش جائیداد میں تبدیل کرنا ہے-انہوں نے کہا کہ رمضان المبار ک کے پہلے ہفتے 14جون طاہر القادری پاکستان جانے کیلئے کینیڈا سے لندن آئے اور انہوں نے منہاج سینٹر سے ملحقہ فلیٹس کا بلاک خریدنے کے لئے ڈیل فائنل کی جسے ڈاکٹر طاہر القادری کے نام سے خریدا گیا- ڈاکٹر طاہر القادری لندن میں تقریبا 2ملین پاؤنڈ مالیت کے 2گھروں میں رہتے ہیں اور یہ گھر حسن محی الدین کی اہلیہ کے نام ہیں- ڈاکٹر طاہر القادری برطانیہ کے تمام بڑے شہروں میں سینٹرز قا ئم کر چکے ہیں جوطاہر القادری کے اہل خانہ کے زیر انتظام چیئرٹی اور ٹرسٹ کی ملکیت ہیں-14جون کو پاکستان روانگی سے قبل طاہر القادری نے لندن میں اپنے اکاؤنٹنٹ سے ملاقات کی اور اپنی 3آف شور کمپنیوں کے با رے میں تبادلہ خیال کیا جسے فرانس میں جائیدادیں خریدنے کے لئے استعمال کیا گیا تھا-ان جائیدادوں میں فرانس کے مضافات میں ایک محل اورایک مینشن،ڈنمارک میں 7ا ملاک،بیلیجم میں ایک اورکینیڈا میں 4املاک شامل ہے جہاں ڈاکٹر طاہر القادری رہتے ہیں - رمضان اور عیدین کے مواقع پر پاکستان کے دورے کرتے ہیں-رانا ثناء اﷲ نے مزید بتایا کہ کینیڈا میں جائیدادوں کی ملکیت آف شورکمپنیو ں کے ذریعے ہے ان میں6ملین ڈالر مالیت کا ایک مینشن بھی شامل ہے جہاں ڈاکٹر طاہر القادری قیام پذیر ہیں-طاہر القادری ٹورنٹو میں ایک ہوٹل کے مالک ہیں جسے ان کا چھوٹا بیٹا اور ان کی اہلیہ چلاتی ہے-ٹورنٹو کے وسط میں ایک شاپنگ مال طاہر القادری کے عزیزواقارب اورمنہاج کی ملکیت ہے-دورون خانہ واقفیت رکھنے والے احباب کا کہنا ہے کہ طاہرالقادری مجموعی طورپر 42ملین ڈالر مالیت کی جائیداد کے مالک ہیں-پاکستان عوامی تحریک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ طاہر القادری نے پاکستان روانگی سے قبل کینیڈین اوربرطانوی وزرات خارجہ کے حکام سے ملاقاتیں کی ہیں -یہ ملاقاتیں انتہائی خفیہ تھیں اور ان میں صرف طاہر القادری کے اہل خانہ ہی شریک تھے-