صوبائی حکومت نے چترال کیلئے یونیورسٹی کی منظوری دے کر اھلیان ِچترال کے دل جیت لئے ہیں،مولانا عبد الاکبر چترالی

سوات ایکسپریس ووے کی تعمیر سے ملاکنڈ ڈویژن میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی ،سابق ممبر قومی اسمبلی

جمعرات 16 جون 2016 21:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 جون ۔2016ء) جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما ،سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے چترال کیلئے یونیورسٹی کی منظوری دے کر اھلیان ِچترال کے دل جیت لئے ہیں۔اس سلسلہ میں جماعت اسلامی کے وزراء ، سینئر وزیر عنایت اﷲ اور وزیر خزانہ مظفر سید کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

سوات ایکسپریس ووے کی تعمیر سے ملاکنڈ ڈویژن میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی ۔وہ پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔پریس کانفرنس میں چترال میونسپل کارپوریشن کے تحصیل نائب ناظم خان حیات اﷲ خان،تحصیل کسان کونسلر شمشیر خان اور انجنیئرفضل ربی جان بھی مو جود تھے۔ مولانا عبدالاکبر چترالی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کے دیگر مسائل حل کرنے کے علاوہ چترال ، دیر اور بونیر کیلئے یونیورسٹیاں منظور کراوائییں اور اس کے ساتھ ہی سوات ایکسپریس وے کی منظوری کروا لی جس سے مالاکنڈ ڈویژن کو تعلیمی اور مواصلاتی میدان میں نمایاں ترقی ملے گی اور یہ ڈویژن مزید آگے بڑھے گا۔

(جاری ہے)

مولانا چترالی نے صوبائی حکومت اور اپنے وزراء سے یہ مطالبہ بھی دھرایا ہے کہ یونیورسٹی کے نام سیاسی نہ ہوں بلکہ جہاں ،جہاں بھی تعلیمی ادارے کالجز یا یونیورسٹیاں وجود میں لائی جائیں تو ان کے نام سے پاکستان اور پاکستان کے اس علاقے کا نام نمایاں ہونا چاہئے نہ کہ کسی سیاسی پارٹی کے کسی متنازعہ لیڈر کا ۔ انہوں نے پر زور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چترال کیلئے مجو زہ یونیورسٹی کا نام یونیورسٹی آف چترال رکھا جائے اسی طرح بونیر یونیورسٹی کا نام بھی یونیورسٹی آف بونیر رکھا جائے۔

متعلقہ عنوان :