کھانا خود کھانا عادت ، روزے دار کو کھلانا عبادت بن جاتاہے۔ اظہار بخاری

دستر خوان پر بیٹھا شخص اپنے مقدر کا کھاتا ہے ، جنت دستر خوان لگانے والے کو مل جاتی ہے

Malik Usman ملک عثمان جمعرات 16 جون 2016 14:58

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16جون 2016ء) معروف مذہبی سکالر علامہ پیر سید اظہار بخاری نے افطاری کی اہمیت پر خصوصی لیکچر دیتے ہوئے کہا ہے کہ کھانا خود کھانا عادت ، لیکن کسی روزے دار کو کھلانا عبادت بن جاتاہے ۔ وقت افطار روزے دار کا روتا ہوا، انداز خدا کو بہت پسند آتا ہے ۔حضرت علی  نے افطاری کے موقع پر دروازے پر دستک دینے والے مہمان کو سارا کھانا کھلا دیا ، اور خود پانی سے روزہ افطار کر لیا ۔

مخیر حضرات افطاری کا اہتمام کرتے ہیں ، جوروزوں کی قبولیت کا سبب بنتی ہے ، لیکن اس بہتر ہو کہ مخیر حضرات خود بھی روزوں داروں کے ساتھ بیٹھ کر افطاری کریں ، تو غریبی اور امیری کا فرق ختم ہو جائے ۔اظہار بخاری نے کہا روزے داروں کے لیے افطاری کا اہتمام کرنے والے خوش قسمت ہیں ، جن کیلیے خدا خود بخشش کے راستے ہموار کر تا ہے ۔

(جاری ہے)

دستر خوان پر بیٹھا شخص اپنے مقدر کا کھاتا ہے ، لیکن جنت دستر خوان لگانے والے کو مل جاتی ہے ۔

افطاری کے وقت کو خدا کو روزے دار کے منہ کی بُو بھی جنت کی خوشبو سے زیدہ اچھی لگتی ہے ۔ افطاری کے وقت انسان خدا کے حکم کی مکمل تصویر نظر آتا ہے ۔ کھان اسامنے پڑا ہے ، لیکن اذان کے قبل کھانے کا حکم نہیں ۔بلکل اسی طرح اگر ہم غیر رمضان میں خدا کے حکموں کی تعملی کریں ، تو وہ ہمیں غیروں کا محتاج نہیں بننے دیگا ۔ افطاری میں خدا بندے کی ہر دعا قبول کرتا ہے ۔ آزادی کا کھانا ، غلامی کے کھانے سے لاکھ درجے بہتر ہوتا ہے۔آ ج امت مسلمہ کو جن سنگین مسائل کا سامنا ہے ،اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے ، کہ ہمارے دل اور دماغ کی سوچ خلوص سے خالی ہے ۔بھوکا نفس خدا کی یاد میں مست رہتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :