ایک عمارت میں رہ کر افطاری کے ا وقات میں فرق ، برج خلیفہ کے مکین تین مختلف اوقات میں روزہ افطار کرتے ہیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 16 جون 2016 11:11

ایک عمارت میں رہ کر افطاری کے ا وقات میں فرق ، برج خلیفہ کے مکین تین ..

دبئی(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16جون۔2016ء) ایک عمارت میں رہ کر بھی افطاری کے ا وقات فرق ، برج خلیفہ کے مکین تین مختلف وقت میں روزہ افطار کرتے ہیں۔دبئی میں واقع دنیا کی سب سے بلند عمارت برج الخلیفہ میں نماز اور افطاری کے اوقات مختلف ہیں۔ گراونڈ فلور سے 79 ویں منزل تک کے مکین مقامی وقت کے مطابق سحری اور افطاری کرتے ہیں۔

جبکہ 149 ویں منزل تک کے رہائشی دو منٹ بعد اور اس کے اوپر منزل کے رہائشی مزید تین منٹ بعد افطاری کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اماراتی عالم دین اور مفتی اعظم احمد عبدالعزیز الحداد کا کہنا ہے کہ برج الخلیفہ کی اونچائی کی وجہ سے اس کی مختلف منازل میں نماز پنجگانہ کے اوقات بھی مختلف ہوتے ہیں۔ اسی طرح بالائی منزلوں پر موجود شہری تاخیر سے روزہ افطار کرتے اور تاخیر سے اختتام سحر کرتے ہیں جب کہ ان کی نسبت نچلی منازل میں موجود افراد سحر و افطار میں جلدی کرتے ہیں۔

مفتی اعظم کا کہنا ہے کہ روزہ افطار کرنے کے لیے سورج کا غروب ہونا بنیادی شرط ہے اور بالائی منزلوں میں مقیم روزہ دار سورج غروب ہونے کا انتظار کرتے ہیں۔خیال رہے کہ برج الخلیفہ دنیا کی بلند ترین عمارت قرار دی جاتی ہے۔ اس کی کل 163 منزلیں ہیں اور اس کی اونچائی قریبا 30 ہزار فٹ کے لگ بھگ ہے۔