پاکستان افغانستان کے ساتھ معذرت خواہانہ پالیسی کی بجائے سخت اقدامات اٹھائے گا

وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 14 جون 2016 17:33

پاکستان افغانستان کے ساتھ معذرت خواہانہ پالیسی کی بجائے سخت اقدامات ..

اسلام آباد ۔ 14 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔14 جون ۔2016ء) وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ معذرت خواہانہ پالیسی کی بجائے سخت اقدامات اٹھائے گا۔ منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 30 سال سے افغانستان میں امن کے قیام کیلئے کوششیں کی ہیں لیکن اب ایسا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے کہ خطہ میں جنگ کی صورتحال پیدا ہو تاکہ افغانستان میں اپنی مرضی کے معاملات چلا سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان پر واضح کردیا ہے کہ پاکستان گذشتہ 40 سال سے 30 لاکھ افغان مہاجرین کا بوجھ برداشت کر رہا ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ مہاجرین اپنے وطن کو واپس لوٹ جائیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ افغانستان کو چاہئے کہ وہ پاکستان کے ساتھ محاذ آرائی سے قبل پاکستان کی نوازشات کو بھی مدنظر رکھے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کو روکنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی، پاکستان افغانستان کے ساتھ معذرت خواہانہ پالیسی کی بجائے سخت اقدامات اٹھائے گا۔