میرے بیٹے نے ہم جنس پرستوں پر حملہ کرنے کا خود ہی فیصلہ کیا ،میر ے بیٹے ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا، والد عمر متین

پیر 13 جون 2016 21:21

کابل ۔ 13 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔13 جون ۔2016ء) امریکہ میں نائٹ کلب پر حملہ کرنے والے نوجوان عمر متین کے والد صدیق متین نے کہا ہے کہ میرے بیٹے نے ہم جنس پرستوں پر حملہ کرنے کا خود ہی فیصلہ کیا جبکہ اس کمیونٹی کو سزاو جزاء دینے کا اختیار اﷲ کے پاس ہے ۔ میر ے بیٹے کولوگوں پر فائرنگ نہیں کرنی چاہیے تھی۔

(جاری ہے)

پیر کو عالمی میڈیا کے مطابق صدیق متین نے اور لینڈوواقعہ کے بعد اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ان کا بیٹا عمر متین ایک پڑھا لکھا اور اچھا نوجوان تھا، پتہ نہیں اس نے رمضان المبارک کے مہینے میں لوگوں کومارنے کا فیصلہ کیسے کیا۔

میڈیا کے مطابق صدیق متین نے اپنے تین منٹ ویڈیو بیان میں امریکیوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دکھ اور غم کی گھڑی میں برابر کے شریک ہیں۔ صدیق متین ویڈیو میں افغانستان کے پرچم تلے بیٹھے ہیں اور افغانستان کو اپنا وطن قرار دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم جنس پرستوں کو سزا دینا قدرت کا کام ہے، کسی غلام یا کسی انسان کو سزا دینے کا اختیار نہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صدیق متین طالبان کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ لوگ افغان شہری ہیں میرے بیٹنے نے کبھی بھی اس طرح کی سوچ کا اظہار نہیں کیا تھا۔