یورپی یونین اینٹی ڈمپٹنگ معیارکو ترک کر دے ، چین کا مطالبہ

یورپی یونین کو عالمی تجارتی تنظیم سے چین کے الحاق کے معاہدے کی شق نمبر15میں درج ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں،سٹیٹ قونصلر

پیر 13 جون 2016 18:16

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 جون ۔2016ء ) سٹیٹ قونصلر یانگ جچی نے یورپی یونین پر زوردیا کہ وہ چینی مصنوعات کے بارے میں اپنی اینٹی ڈمپنگ تحقیقات کو ’’کرائے کے ملک کے نظام ‘‘کی بنیاد پر پرکھنا بند کر دے ۔ یانگ نے پیر کے روز ان خیالات کا اظہار جرمنی کی خاتون چانسلر انجیلا مرکل کے چین کے نویں دورے کے دوران ان کے ہمراہ آئے ہوئے جرمن وزیر خارجہ فرینک والٹر سٹین میئار سے ملاقات کے دوران کیا۔

یانگ نے کہا کہ یورپی یونین کو 2001میں عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) سے چین کے الحاق کے معاہدے کی شق نمبر 15میں درج اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہیئں تاکہ تجارتی تعلقات کی صحت مندانہ ترقی کو یقینی بنایا جا سکے ۔ یانگ کرائے کے ملک کے نظام کے حوالے سے بات کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

یہ ایک اصلاح ہے جو یورپی یونین اینٹی ڈمپنگ تحقیقات میں استعمال کرتا ہے جس کے تحت کسی تیسرے ملک کی پیداوار لاگت کو غیر مارکیٹ معیشتوں کی مصنوعات کی لاگت کا اندازہ لگانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔

جب چین نے ڈبلیو ٹی او میں شمولیت کی تھی تو اس وقت دستخط کئے جانے والے ایک معاہدے کے تحت یہ نظام 11دسمبر2016تک ترک کر دیا جانا چاہیے۔ تاہم یورپی پارلیمنٹ نے گزشتہ ماہ ایک غیر پابندی والی قرارداد میں کہا کہ چین مارکیٹ معیشت کی وضاحت کرنے والے پانچ معیار کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے لہذا چینی برآمد سے ’’غیر معیاری طریقے‘‘سے سلوک کیا جانا چاہیے ۔

یانگ نے کہا کہ چین اورجرمنی کے درمیان فروغ پذیر تعاون سے دونوں ممالک کے مفادات کے علاوہ چین یورپ تعلقات بالخصوص دنیا کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا چین ستمبر میں ہانگ ژو میں ہونے والی جی ٹوئنٹی سربراہی کانفرنس کو کامیاب بنانے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے پر تیار ہے ۔ سٹین میرائر نے کہا کہ جرمنی تمام شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون میں اضافے کے موقع کے طور پر بین الحکومتی صلاح مشورے کو استعمال کرنے پر آمادہ ہے ۔ صلاح مشورہ میکنزم جو 2011میں قائم کیا گیا کا مقصد چین اور جرمنی کے درمیان تعاون میں اضافے اور رابطہ کرنا ہے ۔توقع ہے کہ امسال کے سیشن میں دونوں ممالک کے 20سے زائد وزراء اور نائب وزراء شرکت کریں گے۔

متعلقہ عنوان :