پاکستان خطے کی اجتماعی ترقی کیلئے مختلف ممالک کے درمیان مشترکہ پراجیکٹ کا حامی ہے ٗخرم دستگیر خان

چینی سر مایہ کار چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے پیش کردہ معاشی بنیاد کا بھر پور فائدہ اٹھائیں ٗ وزیر تجارت

پیر 13 جون 2016 17:16

کنمنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 جون ۔2016ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان خطے کی اجتماعی ترقی کیلئے مختلف ممالک کے درمیان مشترکہ پراجیکٹ کا حامی ہے، چین پاکستان اکنامک کاریڈور منصوبہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ، یہ منصوبہ خطے کی معاشی تقدیر بدل دے گا، وہ چین کے شہر کنمنگ میں چوتھی چین جنوبی ایشیاء ایکسپوکے عالمی پیداواری صلاحیت میں تعاون سے متعلق فورم سے خطاب کر رہے تھے۔

انھوں نے کہا کہ ایکسپو میں شامل ممالک کیلئے ایک دوسرے کے معاشی تجربات سے استفادہ کیلئے بہت سی مثالیں موجود ہیں خصوصاًچین کی معاشی کارکردگی ، جو گزشتہ چار دہائیوں سے معاشی میدان میں نئی تاریخ رقم کر رہا ہے۔وفاقی وزیر نے چین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مشترکہ منصوبہ سازی کی پیشکش کی اور کہا کہ وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے پیش کردہ معاشی بنیاد کا بھر پور فائدہ اٹھائیں اور سرمایہ کاری میں پہل کریں ، حکومت پاکستان انھیں ترجیحی سہولیات فراہم کرے گی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے ایکسپو کے دوران’ ایک پٹی ایک سڑک اور صنعتی تعاون‘ کے فورم سے بھی خطاب کیا۔انھوں نے کہا کہ چینی حکومت کے اس پراجیکٹ اور سی پیک کے ذریعے خطے کے اربوں لوگ معاشی طور پر خوشحال ہوں گے۔سی پیک کے ذریعے پاکستان اور چین کے معاشی تعاون کے نہاں پہلووں کو اجاگر کرنے میں مدد ملے گی ، اس منصوبے کے ذریعے چین کے مضبوط فنانشل سیکٹر اور تکنیکی جدت کو پاکستان کے وسائل کی بہتات اور سستی لیبر کے ساتھ یکجا کرنے میں مدد ملے گی جس کی بدولت خطے میں نئی معاشی تحریک پیدا ہو گی اور علاقے کے غریب عوام کی تقدیر بدل جائے گی۔

وفاقی وزیر نے چین کے صوبہ یونان کی کمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری لی جی ہینگ سے بھی ملاقات کی ۔ ملاقات میں صوبے کے اعلیٰ افسران کا ایک وفد بھی موجود تھا ۔چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خالد، چینگ ڈو میں پاکستان کی کونسل جنرل آمنہ بلوچ اور بیجنگ میں پاکستان کی کمرشل کونسلر ڈاکٹر عرفہ اقبال بھی ملاقات میں موجود تھیں۔ ملاقات میں باہمی معاشی تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

وفاقی وزیر نے ایکسپو کے منتظمین کی کاوشوں کو سراہا جنھوں نے پاکستان کو 234بوتھ فراہم کئے جو ایکسپو میں کسی بھی دوسرے ملک سے زائد تھے ۔اس ایکسپو کا آغاز 2007میں بیجنگ میں جنوبی ایشیاء ٹریڈ فئیر کے نام سے ہوا۔ 2008سے یہ کنمنگ میں چین امپورٹ ایکسپورٹ فئیر کے نام سے منعقد کیا جانے لگاجبکہ 2013میں اس کا نام تبدیل کرکے چین جنوبی ایشیاء ایکسپو رکھ دیا گیا۔اس سال یہ ایکسپو 12-17جولائی تک منعقد کی جارہی ہے جس میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان ، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور کراچی چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفود شرکت کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :