اورلینڈوواقعے کا داعش سے کوئی تعلق نہیں،امریکی امام مسجدشفیق الرحمن

پیر 13 جون 2016 15:04

فورٹ پیئرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 جون ۔2016ء) اورلینڈو کی ایک مسجد کے امام سید شفیق الرحمٰن نے بتایا ہے کہ عمرمتین ہفتے میں 3 سے 4 مرتبہ اپنے چھوٹے بیٹے کے ہمراہ عصر کی نماز شہر کے اسلامک سینٹر میں ادا کیا کرتا تھا۔امریکی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ بہت زیادہ سوشل نہیں تھا اور نہ ہی اس میں کبھی تشدد کے آثار دکھائی دیئے۔

امام شفیق الرحمٰن کے مطابق انھوں نے عمر متین کو آخری بار جمعہ 10 جون کو دیکھا تھا۔

(جاری ہے)

شفیق الرحمٰن نے بتایا کہ نماز ختم کرتے ہی عمر مسجد سے چلاجاتا تھا، وہ لوگوں کے ساتھ گھلتا ملتا نہیں تھا، وہ خاموش طبع اور بہت پرامن تھا۔امام شفیق الرحمٰن نے بتایا کہ وہ عمر متین اور اْس کے خاندان کو اس وقت سے جانتے ہیں جب عمر بہت چھوٹا تھا۔ان کا کہنا تھاکہ بچپن میں شرارتی عمر بڑے ہونے کے ساتھ ہی سنجیدہ ہوگیا۔

وہ انگریزی اور فارسی دونوں زبانیں بول سکتا تھا اور باڈی بلڈنگ بھی کرتا تھا۔امام کے مطابق وہ بالکل بھی ایسا نہیں دکھتا تھا کہ وہ اتنا بڑا قتل عام کرے گا۔رحمٰن کے مطابق یہ مکمل طور پر غیر متوقع تھا۔امام شفیق الرحمٰن نے بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہاکہ میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ اس واقعے کا داعش سے کوئی تعلق نہیں ہے'۔