اردن میں اخوان المسلمون کے سیاسی بازو کاانتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

اسلامی محاذ عمل کی قیادت نے اجلاس میں کثرت رائے سے انتخابات میں حصہ لینے کے حق میں ووٹ دیا ہے،ترجمان کی گفتگو

پیر 13 جون 2016 14:55

عمان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 جون ۔2016ء)اردن کی بڑی مذہبی جماعت اخوان المسلمون کے سیاسی بازو اسلامی محاذ عمل نے ملک میں 30 ستمبر کو ہونے والے پارلیمان انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کردیا،اس جماعت نے 2010ء اور 2013ء میں منعقدہ عام انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جماعت کے ترجمان مراد عدیلح نے بتایا ہے کہ اسلامی محاذ عمل کی قیادت نے منعقدہ ایک اجلاس کے دوران کثرت رائے سے انتخابات میں حصہ لینے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ محاذ انتخابات میں کامیابی کے لیے دوسری جماعتوں سے اتحاد و شراکت داری پر غور کرے گا۔واضح رہے کہ اخوان المسلمون نے اردن میں خطے کی مرکزی تحریک کی شاخ کے طور پر کام کا آغاز کیا تھا لیکن اس کے بعد سے اس کو تقسیم در تقسیم کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

(جاری ہے)

جماعت کے منحرفین کے ایک گروپ نے اخوان المسلمون سوسائٹی کے نام سے ایک نئی جماعت رجسٹر کروا لی تھی جس کے بعد اصل والی اخوان المسلمون کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا تھا۔

اس سے بعد میں دو اور دھڑے الگ ہوگئے تھے۔اردنی پولیس نے دارالحکومت عمان میں اپریل میں ایک چھاپا مار کارروائی کے بعد اخوان المسلمون کے صدر دفاتر سر بہ مہر کردیے تھے اور عمارت کی تالا بندی کردی تھی۔واضح رہے کہ اخوان المسلمون اردن میں قانونی طور پر عشروں سے کام کررہی ہے اور اس کو شہری علاقوں میں نچلی سطح تک عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔اسلامی محاذ عمل اردن میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ہے اور یہ فلسطینی نڑاد اردنیوں کی بھی نمائندہ سمجھی جاتی ہے۔فلسطینی اردن کی کل ستر لاکھ آبادی میں اکثریت کے حامل ہیں۔تاہم ماضی میں اردن کے متنازعہ قانون کے تحت ان کی پارلیمان میں زیادہ نمائندگی نہیں رہی ہے اور بیشتر منتخب نمائندے مقامی اردنی ہی ہوتے ہیں۔