شام کے محاصرہ زدہ منبج سے سیکڑوں شہری جانیں بچاکر نکلنے میں کامیاب

پیر 13 جون 2016 13:35

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 جون ۔2016ء) شام کے شمالی صوبے حلب میں واقع شہر منبج سے سیکڑوں شہری جانیں بچا کر نکلنے میں کامیاب ہوگئے ۔امریکا کے حمایت یافتہ عرب کرد اتحاد نے داعش کے خلاف لڑائی کے دوران اس شہر کا چاروں اطراف سے محاصرہ کر رکھا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق شامی ڈیمو کریٹک فورسز(ایس ڈی ایف) کے جنگجووٴں نے اس شہر میں موجود داعش کے جنگجووٴں کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا ہے اور انھوں نے وہاں سے ترکی کی سرحد کی جانب جانیوالی مرکزی شاہراہ پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔

اس طرح داعش کے ایک اہم سپلائی روٹ کو منقطع کردیا ہے اور وہ باقی علاقوں سے کٹ کررہ گئے ہیں۔برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی کہ قریباً چھے سو شہری پیدل شہر سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور وہ اس کے جنوب میں شامی جمہوری فورسز کے زیر قبضہ علاقوں کی جانب چلے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

رصدگاہ کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے بتایا ہے کہ ایس ڈی ایف نے ان شہریوں کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل کیا ہے اور شہر میں رہ جانے والے لوگ تباہ کن فضائی حملوں کی وجہ سے خوف زدہ ہیں۔

ایس ڈی ایف کے منبج کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر کنٹرول کی وجہ سے شہر میں خوراک اور اشیائے ضروریہ کی قلت ہوتی جارہی ہے۔رصدگاہ کے مطابق 31 مئی کو کرد عرب اتحاد کی منبج پر یلغار کے بعد سے امریکا کی قیادت میں اتحاد کے فضائی حملوں میں داعش کے 223 جنگجو ،ایس ڈی ایف کے 28 فوجی اور 41 شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔داعش کے جنگجووٴں نے منبج کے مغرب میں واقع شاہراہ کا کنٹرول دوبارہ واپس لینے کے لیے ایک بھرپور جوابی حملہ کیا تھا اور اس کے بعد سے شہر کے مغرب اور شمال مغربی نواحی علاقوں میں داعش اور ایس ڈی ایف کے جنگجووٴں کے درمیان خونریز لڑائی کی اطلاعات ملی ہیں۔

داعش کا اب بھی ترکی کی سرحد کے ساتھ واقع علاقے میں متعدد ذیلی سڑکوں پر کنٹرول ہے لیکن یہ زیادہ دشوار گذار ہیں۔ امریکا داعش کے خلاف اس محاذ پر لڑائی میں شامی ڈیموکریٹک فورسز کی پشت پناہی کررہا ہے اور فرانس کی خصوصی فورسز کے دستے بھی عرب اور کرد جنگجووٴں کی داعش کے خلاف جنگ میں فوجی رہ نمائی کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :