چین عدلیہ کی آزادی ، غیر ملکی کمپنیوں کے حوالے سے قانون سازی بہتر بنائے،جرمن چانسلر

پیر 13 جون 2016 13:01

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 جون ۔2016ء) جرمن چانسلر انجیلامیرکل نے چین پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں عدلیہ کی آزادی اور غیر ملکی کمپنیوں کے حوالے سے قانون سازی کو بہتر بنائے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا میرکل گزشتہ روز تین روز سرکاری دورہ پر چین کے درالحکومت بیجنگ پہنچیں ، میرکل جب آج چین پہنچیں تو ان کا شاندار اسقبال کیا گیا۔

بطور چانسلر میرکل کا یہ نواں دورہ چین ہے۔ اس تین روزہ دورے کے دوران وہ چینی وزیراعظم اور دیگر اعلیٰ رہنماوٴں سے بھی ملاقاتیں کریں گی۔پیر کو انہوں نے بیجنگ یونیورسٹی میں طلباء سے خطاب میں کہا کہ قانون کا حقیقی طور پر بول بالا ہونا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔اپنی نوعیت کے چوتھے جرمن چینی حکومتی مذاکرات کے لیے جرمن چانسلرمیرکل ایک بڑے وفد کے ہمراہ بارہ تا چَودہ جون تک چین میں رہیں گی ، اس دوران اقتصادیات کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

یورپی یونین کے رکن ملکوں کے ساتھ چینی تجارتی روابط میں جرمنی کا حصہ تیس فیصد ہے اور یوں جرمنی یورپ میں چین کا سب سے بڑا تجارتی ساتھی ہے۔ اسی طرح چین جرمنی سے مصنوعات خریدنے والا چوتھا بڑا اور مشینوں کے شعبے میں تو سب سے بڑا ملک ہے۔بیجنگ میں جرمنی کی جانب سے کن موضوعات پر بات ہونی چاہیے، اس بارے میں جرمن معیشت کی کمیٹی برائے ایشیا و بحرالکاہل سے وابستہ فریڈولین شٹراک نے بتایاکہ ہم اس امر کی زبردست وکالت کر رہے ہیں کہ چین کو اصلاحات کا عمل تیز تر کر دینا چاہیے، اپنی منڈیوں کے دروازے اور زیادہ کھولنے چاہییں، ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں چینی معیشت کے تمام شعبوں میں آزاد معیشت کے اصول رائج نظر آئیں۔

اس کے ساتھ ساتھ چین اس مسئلے کو بھی حل کرے کہ اْس کے ہاں حد سے زیادہ پیداوار ہماری منڈیوں کو متاثر کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :