اورلینڈو فائرنگ، عمر متین دہشت گرد نہیں ،ذہنی بیمار تھا، سابق اہلیہ

پیر 13 جون 2016 13:01

فورٹ پیئرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 جون ۔2016ء) امریکی ریاست فلوریڈا کے جنوبی شہر اورلینڈو کے ایک نائٹ کلب میں فائرنگ کرکے 50 افراد کو ہلاک کرنے والے شخص کی سابق اہلیہ نے کہاہے کہ عمر متین ایک جذباتی، ذہنی طور پر پریشان اور پرتشدد مزاج کا حامل شخص تھا جو پولیس افسر بننا چاہتا تھا۔برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق عمر متین کی سابق اہلیہ ستارا یوسفی نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران میڈیا کو بتایا کہ ان کی طوفانی شادی کے محض 4 ماہ بعد ان کے اہلخانہ نے انھیں ان کے سابق شوہر سے 'بچایا' تھا، جس کا اختتام بعدازاں طلاق پر ہوا۔

انھوں نے بتایا کہ عمر ایک باڈی بلڈر اور ایک سیکیورٹی گارڈ تھا، وہ کافی مذہبی تھا، جو مقامی مسجد جایا کرتا تھا اور ایک پولیس افسر بننا چاہتا تھا۔

(جاری ہے)

عمر متین کی سابق اہلیہ ستارہ یوسفی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ وہ ذہنی طور پر غیر مستحکم اور بیمار تھا۔اگرچہ ریکارڈز کے مطابق اس جوڑے کی شادی کے بعد 2 سال تک طلاق نہیں ہوئی تھی، تاہم ستارہ کے مطابق وہ عمر متین کے ساتھ محض 4 ماہ ہی رہی کونکہ وہ بہت پر تشدد تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ انھیں اپنے گھر والوں سے بھی بات نہیں کرنے دیتا تھا اور حقیقت میں ایک دن ان کے گھر والوں نے آکر انھیں عمر کے قبضے سے چھڑوایا ۔ستارہ یوسفی کا کہنا تھا کہ جب اسے اس فائرنگ کے واقعے کا علم ہوا تو وہ 'لرز گئیں، حیران ہوئیں اور انھوں نے رونا شروع کردیا، تاہم انھوں نے اس واقعے کو کسی دہشت گرد تنظیم سے منسلک کرنے کے بجائے عمر متین کی ذہنی حالت سے جوڑا۔عمر کی سابق اہلیہ ستارہ یوسفی کے مطابق ان کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں تھا، وہ پولیس افسر بننا چاہتے تھے اور اس کے لیے انھوں نے پولیس اکیڈمی میں اپلائی بھی کیا تھا۔