جرمنی ، حکومتی اتحادی جماعت کاترک صدرپر سفری پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ

ترکی کی یورپی یونین میں شمولیت پربات چیت بھی فوری روک دی جائے،رہنماؤں کی گفتگو

پیر 13 جون 2016 11:59

جرمنی ، حکومتی اتحادی جماعت کاترک صدرپر سفری پابندیاں عائد کرنے کا ..

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 جون ۔2016ء) ترک صدر ایردوآن کی جانب سے جرمن پارلیمان کے ترک نڑاد ارکان کی تضحیک کرنے کے بعد دونوں ممالک کے مابین سیاسی کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔ ایردوآن اور ان کے کچھ ساتھیوں پر سفری پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جرمن پارلیمان میں بائیں بازو کی جماعت دی لنکے کی رکن سیوم ڈاہڈیلن نے ان تمام ترک شہریوں پر سفری پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جو نفرت اور اشتعال انگیزی پھیلا رہے ہیں اس فہرست میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن بھی شامل ہیں۔

انہوں نے جرمن چانسلر میرکل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چانسلر کو چاہیے کہ وہ ایردوآن کے زبانی حملوں کا ذاتی طور پر جواب دیں۔ سیوم ڈاہڈیلن 2005ء سے جرمن پارلیمان کی رکن ہیں،کوئی بھی شخص ترکی میں بیٹھ کر جرمن ارکان کے خلاف تشدد کی بات کرے گا تو اس کے داخلے پر پابندی ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

چانسلر میرکل کو ایردوآن سے دوری اختیار کرنی چاہیے۔دوسری جانب یورپی پیپلز پارٹی (ای وی پی) کے رہنما منفریڈ ویبر نے کہاکہ ترکی کی یورپی یونین میں شمولیت کے موضوع پر مذاکرات کو فوری طور پر روک دیے جائیں۔

ویبر نے ایک انٹرویو میں کہاکہ ہم یورپی یونین میں ترکی کو مکمل طور پر شامل کیے جانے کے اپنے ہدف سے روز بروز دور ہوتے جا رہے ہیں۔ ان کے بقول وہ یورپی یونین کے کسی بھی ایسے رہنما کو نہیں جانتے، جو سنجیدگی سے یہ چاہتا ہو کہ ترکی کو اس اتحاد میں شامل کیا جائے۔ اس موقع پر منفریڈ ویبر نے کہا کہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کو انقرہ کے بارے میں اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :