مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ملک بھر میں دہشت گردی کیخلاف یوم احتجاج منایا گیا

جمعہ 10 جون 2016 22:26

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 جون ۔2016ء) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے موقف کی حمایت میں جمعہ کے روز ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالیں گئیں۔شرکا نے دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگز اور ریاستی جبر کے خلاف بینر اٹھا رکھے تھے۔مظاہرین نے تکفریت مردہ باد ،امریکہ مردہ باد اوردہشت گردی کے خلاف نعرہ بازی کی۔

مظاہرین نے حکومتی اداروں کی طرف سے نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں عام شہریوں کو ہراساں کیے جانے اور بے جا مقدمات قائم کرنے پرشدید ردعمل کا اظہار کیا ۔اس سلسلے میں وفاقی دارالحکومت سے ریلی کا آغاز امام بارگاہ اثنا عشری G-6/2 سے ہوا جس کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے علما نے کی۔

(جاری ہے)

ریلی میں سول سوسائٹی کے لوگ بھی شریک تھے۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ملک کی مقتدر قوتوں کے ہاتھوں عام شہریوں کے بنیادی حقوق کو پامال کر کے آئین پاکستان کی تضحیک کی جا رہی ہے۔

دہشت گردی کے خلاف بنانے جانے والے نیشنل ایکشن پلان کو شیعہ سنی عقائد میں رکاوٹوں کے لیے استعمال نہیں کرنے دیا جائے گا۔درود و سلام اور مجالس کی محافل کو محدود کرنے کی حکومتی کوشش مٹھی بھر تکفیریوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہے۔اگرنیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل نہ کیا اور اس کے اہم نکات کو اسی طرحََ معطل رکھا گیا تو ملک کے بیس کروڑ عوام کی بے چینی میں اضافہ ہو گا۔

حکومتی صفوں میں موجود تکفیری فکر کے لوگ نفرتیں بانٹ کر ملک کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔حکمران نے دوغلی پالیسی سے اپنی سیاست کو بچایا ہوا ہے جبکہ ملک کی سالمیت و استحکام کو داو پر لگا رکھا ہے۔ریلی کا اختتام ایم ڈبلیو ایم کے احتجاجی کیمپ میں ہوا جہاں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما اور ممتاز عالم دین علامہ حسن ظفر نقوی نے خطاب کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ احتجاج ظلم کے خلاف ہے۔ ہمارے مطالبات قومی سلامتی اور وطن عزیز کے تحفظ کے لیے ہیں۔ہم نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور آپریشن کا سب سے پہلے مطالبہ کیا۔دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے حکومت اور عسکری اداروں کو ایک پیج پر رہنا ہو گا۔ ضرب عضب کی کامیابی نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر بلاتخصیص عمل کرنے سے مشروط ہے۔

حکومت اگر ملک کو بچانے میں سنجیدہ ہے تو پھر اسے اپنے بزدلانہ کردار کو ترک کرناہو گا۔امریکہ اور ہندوستان ہماری خود مختاری کے ازلی دشمن ہیں۔ پاکستانی حکمران نہ ڈراون حملے رکوا سکے اور نہ ہی اپنے داخلی معاملات میں ہندوستان مداخلت پر قابو پا سکے ۔ خطے میں طاقت کے عدم توازن اور پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے امریکہ نے اپنا جھکاو ہندوستان کی طرف کر لیا ہے۔

وہ پاکستان سے ’’ڈو مور‘‘ کے مطالبے کے چکر میں ہے۔ہم اس مطلب کے یار سے جلد چھٹکارا حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال کو ایک ماہ مکمل ہوچکا ہے لیکن حکومت اپنی روایتی بے حسی پر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے جو پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی تضحیک ہے۔ حکومت کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ شیعہ قوم مشن حسینی پر ڈٹنے والے قوم ہے پیچھے ہٹنے والی نہیں۔ علامہ ناصر عباس صاحب انتہائی نقاہت کا شکار ہونے کے باوجود اپنی اصولی موقف پر قائم ہیں۔رمضان کے بعدلانگ مارچ پھر مطالبات کی منظوری پر ختم نہیں ہو گا بلکہ حکومت کا خاتمہ ہمارے مطالبات کی اولین شق ہو گی۔