بن قاسم کا علاقہ پپری، جوا منشیات اور سماجی برائیوں کا گڑہ بن گیا، جوئے کے اڈے سحری تک چلنے لگے

علاقہ مکینوں کی جانب سے اڈے بند کرانے کے بعد دوبارہ شروع ہونے پر سیاسی و سماجی تنظیموں کا اظہارتشویش

جمعہ 10 جون 2016 21:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 جون ۔2016ء) بن قاسم کا علاقہ پپری، جوا منشیات اور سماجی برائیوں کا گڑہ بن گیا، ساری رات جوا کے اڈے سحری تک چلنے لگے، مزدور ، نوجوان اور طلبا اپنی مزدوری لٹانے لگے، علاقہ مکینوں کی جانب سے جوا کے اڈے بند کرانے کے بعد دوبارہ شروع ہونے پر سیاسی و سماجی تنظیموں کا تشویش کا اظہار، وزیر اعظم، چیف جسٹس، سندھ حکومت سمیت اعلیٰ عملداروں کو تحریری درخواستیں روانہ ، سماجی برائیوں کے خلاف کل اتوار کے دن احتجاجی مظاہرہ و ھرنہ دینے کا اعلان، تفصیلات کے مطابق ملیر کے تعلقہ بن قاسم میں 25 گوٹھوں پر مشتمل پپری میں کچھ عرصہ پہلے عوامی احتجاج کے بعد رینجرز نے چھاپے مار کر جوا سمیت منشیات ودیگر سماجی برائیوں کے اڈوں کو بند کراکر ملوث لوگوں کو گرفتار کیا تھا، جو اب دوبارہ ماہ رمضان میں کھل گئے ہیں، بن قاسم پولیس کے کرپٹ اہلکاروں کی سرپرستی میں روزہ کھلنے کے بعد پوری رات صبح روزہ بند ہونے تک جوا کے اڈے چلتے رہتے ہیں، جس کے باعث مزدور، نوجوان اور طلبا جوا کے اڈوں پر اپنی محنت کی کمائی لٹار ہے ہیں، ایسا انکشاف سیاسی و سماجی رہنماؤں عبدالمنان شیخ، عبدالعزیز لانگاھ، اختیار علی، غلام عباس، امیر بخش، مسمات ساجدہ ملانو، یوسی کاؤنسلر رخسانہ شیخ، مصری خان، کوڑل لانگا ھ ودیگر نے وزیر اعظم پاکستان، چیف جسٹس، وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز ودیگر اعلیٰ اختیاریوں کو تحریری خط میں کیا گیا ہے، جس میں مزید لکھا گیا ہے کہ پپری کا علاقہ انتظامی و قانونی طرح لاوارث بن گیا ہے، پولیس کی غنڈہ گردی عروج پر ہے، کھلے عام منشیات بیچی جار رہی ہے، ہوٹلوں پر فحش فلمیں چلائی جا رہی ہیں، جو بھی سماجی رہنما اس معاملے پر آواز اٹھاتے ہیں تو انہیں قتل کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، انہوں نے حکمرانوں و عملداروں سے اپیل کی کہ پپری میں رہنے والے ہزاروں لوگوں کا آئیندہ تباہ ہونے سے بچایہ جائے، انہوں نے اعلان کیا کہ اگر 24 گھنٹوں کے اندر جوا کے اڈوں سمیت ودیگر سماجی برائیوں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو کل اتوار کے دن پپری میں احتجاجی مظاہرہ کر کے نیشنل ہائی وے پر دھرنہ دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :