رواں سال مون سون کے دوران ملک میں 10 سے20 فیصد معمول سے زیادہ بارشیں ہوں گی،محکمہ موسمیات

جمعہ 10 جون 2016 19:59

اسلام آباد ۔ 10 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 جون ۔2016ء) رواں سال مون سون کے دوران ملک میں 10 سے20 فیصد معمول سے زیادہ بارشیں ہوں گی۔ جولائی، اگست اور ستمبر کے مہینوں کے دوران پنجاب، خیبرپختونخوا، آزاد جموں و کشمیر، سندھ اور شمال مشرقی بلوچستان میں معمول سے زیادہ بارشوں کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات پاکستان نے رواں سال مون سون (جولائی، اگست، ستمبر) کے دوران ملک میں 10 سے20 فیصد معمول سے زیادہ بارشوں کی پیشنگوئی کی ہے۔

اس دورانکئی مقامات پر شدید بارشوں کی وجہ سے ہنگامی صورت حال بھی پیدا ہو سکتی ہے اور دریاؤں کے نزدیکی علاقوں مثلاً سلیمان رینج میں سیلاب کا خدشہ بھی ہے، اس کے ساتھ ساتھ شدید بارشیں شہروں کے اندر بھی سیلابی صورت حال پیدا کر سکتی ہیں ۔

(جاری ہے)

مون سون کی شدید کاروائیاں اور بڑھتا ہوا درجہ حرارت خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان میں جھیلوں کے ٹوٹنے کی وجہ سے آنے والی طغیانی ، لینڈ سلائیڈنگ اور شدید سیلاب کا باعث بن سکتا ہے۔

مون سون میں ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے گزشتہ روز این ڈی ایم کے زیراہتمام ایک قومی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں وفاقی کمشن برائے سیلاب کی جانب سے تمام صوبوں کو درپیش خطرات کی طرف خاص توجہ دلاتے ہوئے ڈیم مینجمنٹ کیلئے پالیسی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ نیشنل ہائی ویزے اتھارٹی نے ملک کے مختلف حصوں میں سڑکوں کی تعمیر اور بحالی کیلئے اپنے اقدامات کو پیش کیا۔

پاکستان آرمی انجینئرز ڈائریکٹوریٹ نے سول ایڈمنسٹریشن کی مدد اور ان کو تیار کرنے کیلئے اپنے اقدامات کو سے کانفرنس کو آگاہ کیا ۔ این ڈی ایم اے کی کی جانب سے مون سون 2016ء سے متعلق ہنگامی صورت حال کے رد عمل کے لیے ہدایات پیش کی گئیں ۔ این ڈی ایم اے نے موجودہ رد عمل کے محدود نظام اور اس کو موئثر بنانے کے لیے ماضی کے تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے تمام معاون اداروں سے تجاویز طلب کیں ۔

این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے اور دوسرے بڑے ادارے سیلابی صورت حال سے نمٹنے کا طریقہ کار وضع کریں گے، سیلاب کے بعد امدادی کارروائیوں، تعمیری کاموں اور بحالی کے کاموں کے ذمہ دار ہوں گے ۔ہنگامی صورت حال میں سول ایڈمنسٹریشن کی مدد کے لیے مسلح افواج بھی اپناکردار ادا کریں گی۔ این ڈی ایم اے کی جانب سے ردعمل کے سلسلے میں جاری ہدایات میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایس ایم ایس کے ذریعے آگاہی پھیلانا، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے تمام وسائل کا ریکارڈ رکھنا، سیلاب سے بچاؤ کے تمام اقدامات 30 جون 2016ء سے پہلے مکمل کرنا ، دور دراز علاقوں کی سڑکوں کی بحالی کو یقینی بنا نا ، ساحلی علاقوں کے تجاوزات کو بروقت ہٹانا ، بروقت انتباہی نظام کو وسعت دینا اور سیلابی صورت حال سے نمٹنے کیلئے سامان کو تیار رکھنا شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :