حکومت نے کراچی میں متعدد ترقیاتی کام کرائے ‘انڈرپاسز، فلائی اوور دیئے ‘اب آپ کو ایک مؤثر ٹرانسپورٹ کا نظام دیا جا رہا ہے‘یہ آپ کی حکومت ہے اور یہ آپ کی فلاح و بہبود کیلئے کام کررہے ہیں

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا تقریب کے بعد اجتماع سے خطاب

جمعہ 10 جون 2016 19:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 جون ۔2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے کراچی میں متعدد ترقیاتی کام کرائے ہیں،ہم نے آپ کو انڈرپاسز، فلائی اوور دیئے اور اب آپ کو ایک مؤثر ٹرانسپورٹ کا نظام دیا جا رہا ہے،یہ آپ کی حکومت ہے اور یہ آپ کی فلاح و بہبود کے لئے کا کررہے ہیں،وہ جمعہ کو ٹی ایم اے پارک، اورنگی ضلع غربی میں اورینج لائن کی گراؤنڈ بریکنگ تقریب کے بعد ایک اجتماع سے خطاب کررہے تھے،تقریب میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ممتاز جکھرانی، وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے خزانہ عمر رحمان، وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی،سیکریٹری ٹرانسپورٹ طحیٰ فاروقی و دیگر نے شرکت کی،انہوں نے کہا کہ پی پی پی کی حکومت نے کراچی کو اونر شپ دی اور متعدد منصوبوں کا آغاز کیا جن میں کے- فور بھی شامل ہے، جس کی تمام تر کاروائی گذشتہ روز مکمل کرلی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس سے کراچی کو 260ایم جی ڈی پانی دستیاب ہوگا اور شہر کی 80فیصد سے زائد پانی کی ضروریات کا احاطہ ہو سکے گا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہر کا دوسرا بڑا مسئلہ ٹرانسپورٹ کا ہے۔ ہم نے چھ ریپڈبس ٹرانسپورٹ(آر بی ٹی) کا اہتمام کیا ہے جن میں سے وفاقی حکومت گرین لائن تعمیر کر رہی ہے۔ سندھ حکومت نے اپنے وسائل سے آج اورنج لائن منصوبہ کا آغاز کیا ہے،جبکہ بقایا دو لائنز پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت شروع کی جائیں گی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں وزیرری ھیبلٹشن تھے تو کراچی یونیورسٹی کے چند بہاری طلباء ان کے تغلق ہاؤس میں واقعہ دفتر میں آئے اور اپنی آبادکاری/سیٹلمنٹ کیلئے واویلہ کرنا شروع کردیا،اس کے بعد وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اورنگی میں 25000ایکڑ زمین مختص کرنے کا اعلان کیا۔ یہ اورنگی کا علاقہ شہید بھٹو نے قائم کیا تھا اور پی پی پی نے اس علاقے سے کامیابی بھی حاصل کی اور آفاق شاہد ہمارے ایم این اے ہوتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مواصلاتی نظام کے قیام مثلاً ٹرانسپورٹ کی بدولت شہر میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ممتاز جکھرانی نے کہا کہ چند لوگوں نے پانی پر سیاست شروع کردی ہے۔ میں ان سے پوچھتاہوں کہ وہ جب اقتدار میں تھے تو اس وقت انہوں نے کراچی کو پانی کی فراہمی کیلئے کام کیوں نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ پی پی پی کی حکومت تھی جس نے کراچی کے لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے بہتر طریقے سے کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ اورنج لائن ابتدائی طور پر 4کلو میٹرز تک کا احاطہ کریگی اور اس کی تکمیل کے بعداس میں 9کلو میٹرز تک توسیع دی جائے گی۔وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی عمر رحمان نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اپنے وسائل سے اورنج لائن منصوبہ تعمیر کررہی ہے، جبکہ ٹرانسپورٹ کے دیگر منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ(پی پی پی)موڈ کے تحت ہونگے۔

انہوں نے پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد دی کہ آج ان کی ہدایات کے تحت اس منصوبہ کا آغاز کردیا گیا ہے۔سیکریٹری ٹرانسپورٹ طحٰہ فاروقی نے اس منصوبہ کے اغراض و مقاصد بتائے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ 1.14بلین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ اصل میں 4کلو میٹرز کا پروجیکٹ ہے، جس کی فی گھنٹہ گنجائش 50000مسافر ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہر میں چھ مختلف بی آرٹیز کے مابین کوئی انٹی گریشن کا سسٹم نہیں ہے اور یہ سسٹم پاکستان میں بھی کہیں نہیں ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈی بی) نے کراچی میں ہمارے لئے مختلف بی آر ٹیز کے انٹی گریشن سسٹم کی تیاری کا کام شروع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مختلف بی آر ٹی سسٹمز کی آپریٹنگ سے شہر میں ٹریفک جام، روڈ بلاکس کا خاتمہ ہوجائیگا۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے اس منصوبہ کا سنگ بنیاد رکھا اور اس منصوبہ پر آج سے کام کا آغاز ہوگیا ہے۔

متعلقہ عنوان :