اسلام آباد، اشتہاری ملزمان کی گرفتاریوں کیلئے مہم بری طرح ناکام

4ماہ کے دوران ایک چوتھائی ملزم بھی گرفتار نہ کئے جا سکے ناکامی چھپانے کیلئے پولیس نے ملزمان کے اہل خانہ کو ہراساں کرنا شروع کر دیا،ہر تھانے کو ہفتہ وار رپورٹ جمع کرانے کی ہدایات

جمعہ 10 جون 2016 18:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 جون ۔2016ء ) وفاقی دارالحکومت میں اشتہاری ملزمان کی گرفتاریوں کے حوالے سے شروع کی جانے والی مہم بری طرح ناکام ہو گئی۔ 4ماہ کے دوران ایک چوتھائی ملزم بھی گرفتار نہ کئے جا سکے۔ ناکامی چھپانے کے لئے پولیس نے ملزمان کے اہل خانہ کو ہراساں کرنا شروع کر دیا۔ آئی جی اسلام آباد بھی پولیس افسران پر برہم ہو گئے۔

ہر تھانے کو ہفتہ وار رپورٹ جمع کرانے کی ہدایات کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں4ماہ قبل اشتہاری ملزمان کی گرفتاریوں کے حوالے سے ایک مہم شروع کی گئی تھی جو بری طرح ناکام ہو کر رہ گئی ہے، وفاقی پولیس 4ماہ میں ایک چوتھائی ملزمان کو بھی گرفتار نہ کر سکی ہے، مجموعی طور پر 5ہزار ایک سو88اشتہاری ملزمان کی فہرست جاری کی گئی تھی جن میں سے ابھی تک صرف12سو 33ملزمان کو ہی گرفتار کیا جا سکا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ پولیس اہلکاروں نے اشتہاری ملزمان کی گرفتاریوں میں ناکامی پر ملزمان کے اہل خانہ کو بھی ہراساں کرنے کا عمل شروع کر رکھا ہے۔ پولیس اہلکار ملزمان کے اہل خانہ کو دھمکیاں دیتے ہیں کہ اگر ملزمان نے خود سے گرفتاری نہ دی تو ان کے اہل خانہ کو گرفتار کر لیا جائے گا یا ان کے خلاف بھی مقدمات درج کئے جائیں گے۔ اس حوالے سے آئی جی اسلام آباد طارق مسعود یٰسین نے چند روز قبل ہونے والی پولیس افسران کی میٹنگ میں سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور جلد از جلد اشتہاری ملزمان کی گرفتاریوں کے ہدف کو پورا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ہر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او کو ہفتہ وار گرفتاریوں کے حوالے سے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت بھی کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی اسلام آباد نے تھانوں کی ہفتہ وار رپورٹ کو دیکھتے ہوئے ایس ایچ اوز کی تقرریاں کرنے کے حوالے سے بھی احکامات جاری کئے ہیں۔ اشہتاری ملزمان کی گرفتاریوں میں ناکام ایس ایچ او کو تبدیل کرنے کے احکامات بھی دیئے ہیں ۔و اضح رہے کہ آئی جی اسلام آباد طارق مسعود یٰسین نے اسلام آباد میں اپنا عہدہ تقریباً4ماہ قبل سنبھالا تو پولیس حکام کو اشتہاری ملزمان کی گرفتاریوں کے حوالے سے ٹاسک دیا کہ ان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور اسکی رپورٹ جمع کرائی جائے تاہم پولیس افسران نے اس حکم نامے کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے انتہائی لاپرواہی کا مظاہرہ کیا اور تقریباً 4ماہ میں ایک چوتھائی ملزمان کو بھی گرفتار نہ کیا جا سکا۔

اس حوالے سے 3روز قبل ائی جی اسلام آباد نے وزارت داخلہ کو بھی تسلی بخش جواب نہ دیا جس کے بعد آئی جی اسلام آباد نے پولیس افسران پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہفتہ وار رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے جبکہ آئی جی اسلام آباد نے پولیس کی جانب سے ملزمان کے اہل خانہ کو ہراساں کرنے کے حوالے سے بھی سختی سے ہدایات کیں کہ پولیس صرف اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کرے نہ کہ ان کے اہل خانہ کو بلیک میل کرے۔

اس قسم کی شکایات ملنے پر پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گئی۔ واضح رہے کہ آئی جی اسلام آباد کی جانب سے پہلے بھی کئی پولیس اہلکاروں اور افسران کے خلاف کارروائیاں کی گئی ہیں جن میں چند پولیس اہلکاروں کے خلاف رشوت لینے اور چند ایس ایچ اوز کو ناقص کارکردگی پر تبدیل کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ اس حوالے سے وفاقی پولیس کے تھانوں کے تمام ایس ایچ اوز نے اپنی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اشتہاری ملزمان کی گرفتاریوں کے لئے سخت اقدامات شروع کر دیئے ہیں

متعلقہ عنوان :