امریکہ افغانستان میں ملا فضل اﷲ اور دیگر مطلوب دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر ے‘ آرمی چیف

پاکستان کسی صورت ’’را‘‘ اور ا ین ڈی ایس کو اپنے ملک میں دہشت گردی پھیلانے کی اجازت نہیں دے گا،بلوچستان میں امریکی ڈرون حملہ پاکستان کی سلامتی پر حملہ اور خود مختاری کی خلاف ورزی ہے،حملے سے آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کو ٹھیس پہنچی،دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے جنرل راحیل شریف کی افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈرجنرل جان نکلسن اور امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن سے گفتگو

جمعہ 10 جون 2016 17:13

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 جون ۔2016ء) چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے امریکہ سے ملا فضل اﷲ اور دیگر مطلوب دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان کسی صورت ’’را‘‘ اور افغان ایجنسی کو پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے کی اجازت نہیں دے گا،بلوچستان میں امریکی ڈرون حملہ پاکستان کی سلامتی پر حملہ اور خود مختاری کی خلاف ورزی ہے،حملے سے آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کو ٹھیس پہنچی،دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

جمعہ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈرجنرل جان نکلسن اور پاکستان اور افغانستان کیلئے امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی جس میں خطے کی سیکیورٹی صورتحال ، بارڈر مینجمنٹ ، افغانستان میں امن و استحکام اور 21 مئی کو بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

(جاری ہے)

اس دوران آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملہ پاکستان کی سالمیت کی خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے امریکی وفد کو ا س حملے سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی اعتماد کی فضاء پر مرتب ہونے والے اثرات بارے بھی آگاہ کیا ۔انہو ں نے کہا کہ ڈرون حملے سے آپریشن ضرب عضب میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو بھی نقصان پہنچا ۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاکستان 4فریقی فریم ورک میں افغان امن عمل میں مدد کیلئے پرعزم ہے، افغانستان میں عدم استحکام پر پاکستان کو الزام دینا بدقسمتی ہے ۔آرمی چیف نے واضح کیا کہ آپریشن ضرب عضب کا ہدف تمام دہشت گرد ہیں، پاکستان کو غیر محفوظ سرحد ، بین القبائلی رابطوں اور 30لاکھ مہاجرین کے مسائل درپیش ہیں، آپریشن ضرب عضب میں دہشت گردوں کے تمام ٹھکانے اور پناگاہیں تباہ کر دی گئی ہیں، تمام فریقوں کو بھی پاکستان کو درپیش چیلنجز کو سمجھنا چاہیے، خطے میں پائیدار امن کیلئے مشترکہ کوششیں کی جانی چاہئیں۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ اور افغان خفیہ ادارے این ڈی ایس سمیت کسی غیر ملکی ایجنسی کو پاکستان مخالف کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے کہاکہ امریکہ افغانستان میں ملا فضل اﷲ اور دیگر مطلوب دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنائے ،دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔آرمی چیف نے کہاکہ پاکستان طویل مدت امن عمل کیلئے افغانستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا،بہتر سرحدی نظام سے خطے میں استحکام آ سکتا ہے۔