افراط زر اور مالیاتی خسارے میں کمی اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ‘ 5 برآمدی شعبوں کے لئے امپورٹ ڈیوٹی ختم کرنے سے صنعتی شعبہ ترقی کرے گا‘ زراعت کے لئے حکومت کے خصوصی اقدامات سے کسان خوشحال ہوگا ، فی ایکڑ پیداوار بڑھے گی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جاوید عباسی کا ایوان بالا میں بجٹ 2016-17ء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے اظہارخیال

جمعہ 10 جون 2016 16:58

اسلام آباد ۔10 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 جون۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جاوید عباسی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں افراط زر اور مالیاتی خسارے میں کمی اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے‘ 5 برآمدی شعبوں کے لئے امپورٹ ڈیوٹی ختم کرنے سے صنعتی شعبہ ترقی کرے گا‘ زراعت کے لئے حکومت کے خصوصی اقدامات سے کسان خوشحال ہوگا اور فی ایکڑ پیداوار بڑھے گی۔

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں بجٹ 2016-17ء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ متوازن ہے،ہمیں اپنے وسائل کو دیکھنا ہوگا اس سے بجٹ کو سمجھنے میں آسانی ہوگی۔ 2013ء سے اب تک ٹیکس وصولی میں 60 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، رواں مالی سال کے لئے 3104 درآمد کا ہدف بہت بڑا ہدف تھا جسے حاصل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پچھلے دس سال میں 4.71 فیصد شرح نمو سب سے زیادہ ہے۔

اس کو سراہا جانا چاہیے۔ یہ حکومت کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی خسارہ 8.2 فیصد سے کم کرکے 4.3 پر لایا گیا ہے۔ معاشی کامیابیوں کو پوری دنیا سراہ رہی ہے۔ افراط زر کی شرح بھی ملکی تاریخ میں سب سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان خوشحال ہوگا تو پاکستان خوشحال ہوگا۔ بدقسمتی سے کسان پیکج کو بھی سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی گئی، بجٹ میں کھاد کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے، حکومت زراعت کی ترقی کے لئے 80 ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔ زرعی ٹیوب ویلوں پر بجلی کی قیمت 8.85 سے 5.35 روپے فی یونٹ کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں پانچ برآمدی شعبوں کے لئے سپورٹ ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے۔ یہ بھی بہت بڑا ریلیف ہے۔ اس کے علاوہ پی ایس ڈی پی میں بھاری فنڈز مختص کرنے سے ترقی آئے گی۔

متعلقہ عنوان :