چیئرمین سینٹ نے بنڈل آئی لینڈ کی رکاوٹ میں ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کا معاملہ قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کو بھیج دیا

سندھ میں چار ایل این جی ٹرمینلز بن رہے ہیں‘ کوئی ٹرمینل آئی لینڈ پر نہیں بن رہا ، وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل سے پوچھا جائے، وزیر موسمیاتی تبدیلی

جمعہ 10 جون 2016 15:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 جون ۔2016ء) چیئرمین سینٹ میاں ربانی نے بنڈل آئی لینڈ کی رکاوٹ میں ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کا معاملہ قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کو بھیج دیا‘ وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا کہ سندھ میں چار ایل این جی ٹرمینلز بن رہے ہیں‘ کوئی ٹرمینل آئی لینڈ پر نہیں بن رہا اس پر وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل سے پوچھا جائے جس پر چیئرمین سینٹ میاں ربانی نے کہا کہ وزارت پٹرولیم اس پر جواب دینے سے قاصر ہے اور انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ یہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بچہ ہے۔

جمعہ کو سینیٹر شیری رحمن ‘ کریم احمد خواجہ اور سینیٹر تاج حیدر نے بنڈل آئی لینڈ کی رکاوٹ میں ایل این جی ٹرمینل تعمیر اور اس کی وجہ سے آئی لینڈ اور علاقے میں دفاعی انفراسٹرکچر کے تحفظ اور سالمیت کو پیش آنے والے خطرات کی جانب توجہ مبذول کرانے کا نوٹس پیش کیا۔

(جاری ہے)

سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر سے مسائل میں اضافہ ہوگا۔

اگر ٹرمینل دو سو یا تین سو میٹر کی دوری پر بھی ہے پھر بھی مسائل ہونگے۔ وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بنڈل آئی لینڈ کے قریب ہے مگر آئی لینڈ پر نہیں بن رہا سندھ میں چار ایل این جی ٹرمینلز بن رہے ہیں اور کسی بھی طور ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر نہیں ہوگی۔ جس پر چیئرمین سینٹ نے معاملہ قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کو بھیج دیا۔

متعلقہ عنوان :