انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بیٹی کو زندہ جلانے کے الزام میں گرفتار پروین بی بی اور اس کے داماد ظفر کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 10 جون 2016 13:32

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بیٹی کو زندہ جلانے کے الزام میں گرفتار ..

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10جون۔2016ء) تھانہ فیکٹری ایریا پولیس کی جانب پسند کی شادی کرنے پر بیٹی کو زندہ جلانے والی پروین بی بی اور اس کے داماد ظفر اقبال کو انسدادِدہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری محمد الیاس کی عدالت میں پیش کیا گیا،پولیس کی جانب سے عدالت میں موقف اختیار کیا گیا کہ تھانہ فیکٹری ایریا کی حدود میں مست اقبال روڑ کی رہائشی 17 سالہ زینت نے تقریباً ایک ہفتہ قبل 29 مئی کو گھر سے فرار ہوکر پسند کی شادی کی تھی، جس پر اس کے گھر والے شدید ناراض تھے۔

چار روز قبل لڑکی کے گھر والے اسے یہ سمجھا کر واپس گھر لائے کہ وہ باقاعدہ طور پر اس کی رخصتی کریں گے تاہم گھر لاکر زینت پر پیٹرول چھڑک کر اسے آگ لگا دی گئی، جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوگئی۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق لڑکی کی والدہ پروین نے اقبال جرم کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے اس پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، پولیس کے مطابق زینت کے شوہر احسن خان کے مطابق وہ زینت کو سکول کے دنوں سے جانتا تھا، جب زینت نے اپنے گھر والوں سے اپنی مرضی سے شادی کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تو اسے مارا پیٹا گیا اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، وہ اب بھی واپس نہیں جانا چاہتی تھی اور کہہ رہی تھی کہ وہ لوگ مجھے نہیں چھوڑیں گے، پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ تفتیش مکمل کرنے کیلئے ملزموں کا 14 جسمانی ریمانڈ دیاجائے، ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار کیاگیا، عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد پروین بی بی اور ظفر کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، کیس کی آئندہ سماعت 15 جون کو ہوگی-

متعلقہ عنوان :