سینٹ کو منی بل کی منظوری کا اختیار، پی اے سی میں نمائندگی ہونی چاہیے ،کریم خواجہ

جمعہ 10 جون 2016 12:25

اسلام آباد ۔10 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 جون۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر کریم خواجہ نے کہا ہے کہ سینٹ کو منی بل کی منظوری کا اختیار اور پی اے سی میں سینٹ کی نمائندگی ہونی چاہیے‘ بجٹ میں زرعی شعبہ کے لئے مختلف اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے‘ اقتصادی راہداری سے تمام صوبوں کو مستفید کرنا چاہیے‘ صرف چین پر توجہ دینے کی بجائے دیگر ممالک سے بھی سرمایہ کاری بڑھانا ہوگی۔

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں بجٹ 2016-17ء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر کریم خواجہ نے کہا کہ بجٹ میں زرعی شعبہ کے لئے مختلف اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے اس سے پہلے کسان پیکج بھی دیا گیا تھا لیکن اس سے کسانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ کو منی بل کی منظوری کا اختیار اور پی اے سی میں اس کی نمائندگی ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

اگر سینٹ کو اختیارات مل جائیں تو ایوان بالا کی کارکردگی مزید بہتر بنائی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پسماندہ صوبوں کی ترقی کے لئے پی ایس ڈی پی میں وافر فنڈز مختص کئے جائیں۔ اقتصادی راہداری سے تمام صوبوں کو مستفید کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ صرف چین سے سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے دوسرے ممالک سے بھی سرمایہ کاری لانے کی کوششیں کرنی چاہئیں۔ ہمارے پاس بہت سے ذرائع موجود ہیں جن کے ذریعے سرمایہ کاری میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں صوبوں کے لئے موسمیاتی تبدیلی کے لئے فنڈز مختص نہیں کئے گئے۔ اس سلسلے میں کوئی نئی سکیم شروع نہیں کی جارہی۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں کشمیر اور گلگت بلتستان کو بھی نظرانداز کیا گیا ہے۔ ان علاقوں کی ترقی کے لئے وافر فنڈز مختص کرنے کی ضرورت ہے۔